لاڑکانہ، کتے کے کاٹے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ

102

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ ضلع میں کتے کے کاٹے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، چند روز میں سیکڑوں کیسز سامنے آ گئے، ضمنی الیکشن میں ہار کے بعد میئر کراچی طلب، کتا مار مہم سست روی کا شکار۔ لاڑکانہ ضلع کی چاروں تحصیلوں لاڑکانہ، رتودیرو، ڈوکری اور باقرانی میں صرف 22 روز کے دوران 1762 سگ گزیدگی کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں 663 کیسز صرف لاڑکانہ شہر میں رونما جو کہ چانڈکا میڈیکل کالیج اسپتال رپورٹ ہوئے جبکہ 1099 پیپلز پبلک ہیلتھ کیئر اور انٹیگریٹڈ ہیلتھ سروسز کے پاس رپورٹ ہوئے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے تمام رجسٹرڈ مریضوں کو اینٹی ربیز ویکسین فراہم کر دی گئی ہیں، اے آر وی سینٹر انچارج ڈاکٹر نورالدین قاضی کا کہنا ہے کہ ویکسین کی کمی پر 70 فیصد قابو پا لیا گیا ہے، اچھی بات یہ بھی ہے کہ اینٹی ربیز ویکسین کو سرکاری اسپتالوں میں بھی مہیا کر دیا گیا ہے جہاں چہرے پر کتے کے کاٹے مریضوں کو فوری اے آر وی ویکسین فراہم کی جائے گی، جبکہ نوڈیرو میں اسکول سے واپسی پر پہلی جماعت کے دو طالب علم معصوم بچوں کو کاٹ کر زخمی کرنے والے واقع کے بعد نوڈیرو میں بھی میونسپل عملے کی خانب سے کتا مار مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، تاہم 17 اکتوبر کو پی ایس 11 پر ضمنی الیکشن میں بد ترین شکست کے بعد میئر لاڑکانہ کو کراچی طلب کیے جانے کے بعد شہر میں کتا مار مہم سست روی کا شکار ہوچکی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آوارا کتوں کا خاتمہ کر کے شہریوں کو خطرات سے بچایا جائے۔