حکومت نے 30 نومبر تک کشمیر کیلئے جہاد کا اعلان نہ کیا تو ہم خود کریں گے،سراج الحق

552

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ وہ30نومبر تک انتظار کریں گے اگرحکومت کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد فی سبیل اللہ کا اعلان نہیں کرتی تو پھر ہم خود فیصلہ کریں گے۔

کوٹلی میں عزم جہاد کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارتی قیادت پاکستان کے خلاف ایک لیکن ہماری قیادت آپس میں دست و گریبان ہے،عمران خان کشمیریوں سے بے وفائی نہ کرتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے ،30نومبرتک کشمیر کے حوالے سے روڈ میپ نہ دیا تو ہم لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،موجودہ حکمران گزشتہ حکمرانوں کا ہی تسلسل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے 450کلو میٹر تک باڑ لگوائی ، دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی کی وجہ سے 81دن سے 80لاکھ عوام محصور ہیں،قوم مزید انتظار نہیں کرسکتی،پاکستان کے عوام سید علی گیلانی،یاسین ملک،شبیر شاہ، آسیہ اندرابی کی قیادت پر لبیک کہتے ہوئے ان کی عملی مدد کریں گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیری پاکستان کی لڑائی سری نگر میں لڑرہے ہیں کشمیری پاکستانیوں سے بڑھ کر پاکستان سے محبت کرتے ہیں ،صدارتی راج،گورنر راج اور 15لاکھ انڈین آرمی کا مقابلہ کررہے ہیں،18ہزار نوجوان گرفتار کیے گئے ہیں،27سال سے کشمیری جیلوں میں بند ہیں لیکن وہ آج بھی کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں ،اسلام آباد میں قبرستان کی سی خاموشی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جہاد کا اعلان کرتی تو آج اسلام آباد کنٹینرز کا شہر نہ بنا ہوتا،حکمران جہاداور عملی اقدامات نہیں کررہے مگر فتوے دے رہے ہیں کہ لائن آف کنٹرول کی جانب جانے والے غدارہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں ہوش کے ناخن لو ورنہ تمہیں گھر سے کوئی باہر نہیں نکلنے دے گا ،کشمیر ی عوام شہداءاور غازیوں کی اولاد ہیں ،سرسبز پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہے،کشمیریوں کی وجہ سے پاکستان زندہ وسلامت ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اپنی شہ رگ کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جاتا ہے؟ 72سالوں سے کشمیری قوم کے ساتھ مذاق کیا جاتا ہے ہندوستان کے حکمرانوں کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا جا رہا ہے مقبوضہ کشمیر میں قیامت صغریٰ ہے،81دنوں سے کشمیری کھلی جیل میں بند ہیں،جہاںسانس لینا مشکل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن نے کشمیرکے لیے ایک جلسہ بھی نہیں کیا بلکہ اپنے اپنے ذاتی ایجنڈوں پر واویلا کررہے ہیں،ٹیپو سلطان بننے کے لیے جہاد کرنا ہوگا،تلوار اٹھانا ہوگی،حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہے ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان اپنے کشمیر ی بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی ہم پشتیبانی کا حق ادا کریں گے،انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر خالد محمودخان نے اعلان کیا ہے کہ 30نومبر تک انتظار کریں گے اگر حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد فی سبیل اللہ کا اعلان نہیں کرتی تومیں اعلان کرتا ہوں کہ پھر ہم خود فیصلہ کریں گے اور اس فیصلے کی پشت پر پاکستان کے عوام کھڑے ہوں گے ۔