قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات مولانا فضل الرحمٰن کیلیے ڈیزل لفظ استعمال کرنے پر بر ہم

123

 

اسلام آباد ( آن لائن ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کے اجلاس میں اراکین پرویز رشید ، پیر صابر شاہ اور مولا بخش چانڈیو وزیر اعظم کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کے لیے’’ڈیزل ‘‘لفظ استعمال پر پیمرا حکام پر برس پڑے اور کہاکہ میڈیا پر ہر وقت مولانا فضل الرحمن کوگالیاں دی جاتی ہیں ، جب مولانا بولتے ہیں تو پیمرا نہیں دکھاتا ،نوازشریف کے ساتھ بھی ایسا ہوا زرداری کا انٹرویو روکا گیاجبکہ چیئر مین پیمرا نے کہاہے کہ ہم سنسر کرنے کا کسی چینلز کو نہیں کہتے، یکم اکتوبر سے 16اکتوبر تک نجی ٹی وی چینلز نے جمعیت علمائے اسلام کو کوریج دی ہے، تسلیم کرتا ہوں لائیو کوریج پر پیمرا نے پابندی عاید کر دی ہے۔منگل کو سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا جس میں پیمرا کی جانب سے میڈیا ہائوسز کو کوریج سے روکنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ میڈیا پر تمام وقت مولانا کو گالیاں دی جاتی ہیں اور جب مولانا بولتے ہیںتو پیمرا اسے دکھاتا نہیں۔ سینیٹر پرویز رشید
نے کہاکہ نوازشریف کے ساتھ بھی ایسا ہوا زرداری کا انٹرویو روکا گیا۔پرویز رشید نے کہاکہ میں بھی وزیر اطلاعات رہا ہوں 126دن کے دھرنے میں میں نے کسی میڈیا کو کوریج دینے سے نہیں روکا۔ اجلاس میں کمیٹی ارکان اور چیئرمین پیمرا میں تلخ کلامی ہوئی۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ آصف زرداری کا انٹرویو اور مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس کس قانون کے تحت روکی -چیئرمین پیمرا نے پیمرا کی جانب سے کوریج روکنے کی خبروں کی تردید لکھ کر بھی دی ہے۔کمیٹی اراکین کی جانب سے وزیراعظم کو کمیٹی اجلاس میں بلانے کا مطالبہ کیاگیا۔مولابخش چانڈیو نے چیئر مین پیمرا سے سوال کیا کہ آصف زرداری کا انٹر ویو کس نے رکوایا ،مولانا فضل الرحمن کو جب ڈیزل کہا گیا کیا آپ نے روکا ؟چیئر مین پیمرا نے کہاکہ مولانا کے نام بگاڑنے کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔پیر صابر شاہ نے کہاکہ میں اس کمیٹی کے توسط آج آپ کو شکایت درج کروا رہا ہوں۔جس کے بعد اپوزیشن اراکین کے احتجاجاً واک آؤٹ کیا اور کہاکہ چیئرمین پیمرا کے سوالوں کا جواب چیئرمین کمیٹی دے رہے ہیں۔