عدالت عالیہ نے سگ گزیدگی کیخلاف ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا

162

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے آوارہ کتوں کے کاٹنے سے متعلق صوبائی حکومت، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا۔ منگل کو عدالت نے سندھ حکومت کو صوبے بھر کے اضلاع میں کتے کے کاٹنے کی ویکسینز کی فراہمی کا بھی حکم دے دیا۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو آوارہ کتوں کے کاٹنے کی ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق طارق منصور ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے سیکرٹری بلدیات کو سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ پچھلی تاریخ پر کیوں نہیں آئے؟ آپ مسئلہ حل کیوں نہیں کرتے؟ کتے لوگوں کو کاٹ رہے ہیں۔ سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بتایا یہ ڈی ایم سیز کی ذمے داری ہے، حال ہی میں اضلاع کو2 ،2 کروڑ روپے گاڑیوں کے لیے دیے گئے ہیں، ایسٹ کے علاوہ تمام اضلاع کو مختلف اماؤنٹ دیا گیا ہے۔ سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بتایا کہ ایسٹ کی طرف سے ڈیمانڈ نہیں تھی اس لیے نہیں دیے گئے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کتے کاٹ رہے ہیں لوگوں کو مگر آپ لوگ کچھ نہیں کر رہے۔ سیکرٹری بلدیات نے بتایا کہ یہ رقم ڈی ایم سیز کو گاڑیوں کی مرمت کے لیے دی جا رہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ اب تک کیا کررہے ہیں؟ اتنا پیسہ تو نہیں چاہیے‘ سوزوکی پک اپ سے بھی کام چل سکتا ہے۔ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ مجموعی طور پر313 اسپتالوں میں ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔ عدالت نے سیکرٹری بلدیات اور سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ ضلعی سطح پر ٹاسک فورس بنائیں اور گاڑیاں اس کام کے لیے مختص کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اگر16000 ویکسینز ہیں تو کہاں ہیں‘ ہمیں تو کوئی رزلٹ نظر نہیں آتا۔ ضلع شرقی کے وکیل نے مؤقف دیا کہ جیسے ہی شکایت آتی ہے اس پر کارروائی ہوتی ہے، لائنز ایریا میں آوارہ کتوں کے خلاف بھرپور آپریشن کیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اگست کی رپورٹ پیش کر رہے ہیں، ایک مسلسل مہم ہونی چاہیے۔عدالت نے تنبیہ کی کہ جس کے علاقے میں واقعہ پیش آئے گا وہاں کا ڈپٹی کمشنر ذمے دار ہوگا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو صوبے بھر کے اضلاع میں کتے کے کاٹنے کی ویکسینز کی فراہمی کا بھی حکم دیا۔