غیر ملکی سفیروں کا کنٹرول لائن کا دورہ، بھارتی آرمی چیف کا جھوٹ بے نقاب

884
نیلم:بھارتی آرمی چیف کے دعوے کو بے نقاب کرنے کیلیے غیر ملکی سفرا، ہائی کمشنرزاور میڈیا نمائندگان کو ایل او سی کے جورا سیکٹر کا دورہ کرایا جارہاہے
نیلم:بھارتی آرمی چیف کے دعوے کو بے نقاب کرنے کیلیے غیر ملکی سفرا، ہائی کمشنرزاور میڈیا نمائندگان کو ایل او سی کے جورا سیکٹر کا دورہ کرایا جارہاہے

اسلام آباد/روالپنڈی (خبرایجنسیاں)پاکستان کی جانب سے غیر ملکی سفارت کاروں اور عالمی میڈیا نمائندوں کو کنٹرول لائن کے ان سیکٹرز کا دورہ کرایا گیا جہاں بھارتی آرمی چیف کے مطابق دہشت گردوں کے مبینہ لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے غیرملکی سفیروں کے اس دورے میں بھارتی کمیشن کو بھی شرکت دعوت دی تھی لیکن بھارت کی جانب سے کوئی سفارتی اہلکار اس میں شریک نہیں ہوا۔بھارتی ناظم الامور کوکنٹرول لائن جانے کی جرات ہی نہ ہوسکی۔ سفارتکاروں نے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے ہمراہ بھارتی گولہ باری اور فائرنگ کا نشانہ بننے والے گھروں، دکانوں اور بازار کا معائنہ کیا۔ سفارتی کمیونٹی کو بھارتی فوج کی طرف سے فائر کیے گئے آرٹلری شیلز اور مارٹر گولے بھی دکھائے گئے۔سفارت کار فرداً فردا ًمقامی افراد، دکانداروں سے ملے، اس موقع پر غیر ملکی سفراء نے تباہ شدہ دکانوں پر خریداری بھی کی۔اپنے تاثرات میں چین ، جنوبی افریقا ، ملائیشیاء اور بوسنیا کے سفیروں نے کہا کہ ایل اوسی کے قریب بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیاجن کا ہم نے ذاتی طورپر مشاہدہ کیا۔بوسنیا ہرزیگوینا کے سفیر ثاقب فورک نے کہا کہ مجھے بہت دکھ ہواجب میں نے دیکھا کہ یہاں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ۔یہاں کے رہائشیوں نے ہماری میزبانی کی ہے اور ہمیں کھل کربتایاکہ اصل میں کیا ہوا ہے۔ ملائیشین ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ علاقے میں کسی دہشت گرد کیمپ کے کوئی ثبوت نہیں ہیں ،یہاں تمام عام لوگ اور عام شہری ہیں جو اپنی زندگی بسر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔چینی سفیر یائو جنگ نے کہا کہ میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر نقصانات کا مشاہدہ کیا اور یہاں مقامی افراد کی تکالیف اور چوٹیں دیکھیں،یہ لوگ مشکلات کا شکار ہیں اسی وجہ سے مسئلہ کشمیر زیادہ اہم ہے ،عالمی برادری کو اس پر توجہ دینی چاہیے جب کہ پاکستان اور بھارت کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا پرامن حل تلاش کرنا چاہیے۔جنوبی افریقا کے قائمقام ہائی کمشنر نے کہا کہ بھارتی فورسز انسانیت اورعالمی قوانین کے تمام اصولوں کے خلاف کام کر رہی ہیں ۔ اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہبھارت کے جھوٹ کی قلعی کھل گئی، بھارتی آرمی چیف کے دعوے محض دعوے ہی نکلے، کنٹرول لائن کے دورے پر بھارت ہمارے ساتھ شامل نہیں ہوا اور نہ ہی مبینہ کارروائی کے مقامات کے بارے میں کوئی شواہد فراہم کیے گئے۔ سفارت کاروں نے زمینی حقائق اور سچ جان لیا۔ علاوہ ازیں فوجی ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارتی ہائی کمیشن اپنے آرمی چیف کے ساتھ کھڑا نہ رہ سکا ۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پورے پاکستان کی جانب سے بھارت کو چیلنج کیا کہ وہ بھی مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن پرسفارتکاروں اور میڈیا کو لے کر جائے تاکہ بھارت دیکھ لے کہ مقبوضہ کشمیر والوں کے دلوں میں پاکستان کیسے بستاہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لیے اپنی مرضی کے سفارتکار اور میڈیا پاکستان سے لے، پاکستان ان سفارتکاروں اور میڈیا کو جہاں چاہیں گے لے جائے گا۔