لاہور/اسلام آباد (نمائندگان جسارت) سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاج کے لیے بنائے گئے 6رکنی میڈیکل بورڈ نے ان کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ہے۔ بورڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نواز شریف کو ڈینگی بخار لاحق نہیں ہے تاہم میڈیکل بورڈ کو اس بات پر تشویش ہے کہ نواز شریف کے جسم سے پلیٹ لیٹس میں کمی کیوں ہو رہی ہے ۔میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم کو کوٹ لکھپت جیل اور نیب ہیڈکوارٹر میں قید کے دوران دی جانے والی ادویات کا بھی جائزہ لیاہے۔ میڈیکل بورڈ کو شبہ ہے کہ کہیں ادویات کی وجہ سے یا لی جانے والی ادویات کی مقدار کی وجہ سے ان کے پلیٹ لیٹس 16000 سے کم ہو کر 10 ہزار تو نہیں ہوگئے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو نیب حکام نے طبیعت خراب ہونے کے 3گھنٹے بعد سروسز اسپتال پہنچایا ۔علاوہ ازیں صدر ن لیگ شہبازشریف سروسز اسپتال پہنچے اور نوازشریف کی عیادت کی اور خون کا عطیہ بھی دیا۔انہوں نے نوازشریف کی صحت کے بارے میں ڈاکٹرز سے مشاورت بھی کی۔اسپتال آمد پر مختصر گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کے کس طرح اچانک پلیٹ لیٹس کم ہوگئے، پلیٹ لیٹس عام طور پر ڈیڑھ سے 4لاکھ ہوتے ہیں لیکن خطرناک حد 15ہزار تک پہنچ گئے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے خطرناک حد تک پلیٹ لیٹس کم ہونا اور اس کی اطلاع نہ دینا بدترین غفلت ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔دوسری جانب جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کر دی گئی۔احتساب عدالت نے سابق صدر مملکت کو سہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ علاوہ ازیں میں پیشی کے بعد انتظامیہ نے آصف زرداری کو پمز اسپتا ل منتقل کردیا۔ ترجمان پمز ڈاکٹر وسیم خواجہ نے زرداری کو اسپتا ل منتقل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں شعبہ امراض قلب میں منتقل کیا گیا جہاں ان کے میڈیکل ٹیسٹ کیے جارہے ہیں ، ان کا بلڈ پریشر، شوگر اور کمر کی تکلیف کا معائنہ کیا جائے گا۔ضلعی انتظامیہ نے پمز ہسپتا ل کو سب جیل قرار دے دیا ہے۔