لاہور(نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر کا دھرنا گرے لسٹ میں ہے‘گائوں کے سارے سیاسی چودھری مر جائیں توبھی مولانا فضل الرحمن کو اقتدار نہیں مل سکتا‘ جب بھی علما نے تحریک چلائی ملک میں مارشل لا لگا، مذاکرات کے دروازے بند کرنا جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے‘ اس بار جمہوریت پر شب خون مارا گیا تو پھر ان کے کیسز کے فیصلے جھٹ منگنی پٹ بیاہ کی طرح ہوں گے اور 4 سے 6 سو لوگ اس کی بھینٹ چڑھیں گے،حالات خراب ہونے کا سب سے زیادہ نقصان نواز شریف اور آصف علی زرداری کو ہوگا،مولانا اسلام آباد کی بھوک میں دینی طاقتوں کو خراب نہ کریں‘ ممکن ہے دھرنا نہ ہو اور پارلیمانی کمیٹی فیس سیونگ کا راستہ نکال لے۔ وہ ہفتے کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز میںپریس کانفرنس کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ وقت ہٹلر مودی کیخلاف میڈیا کے ذریعے قوم کی ترجمانی کا تھا ایسے میں دھرنے کا چرچا تشویشناک ہے، مولانا جن کے اشارے پر کھیل رہے ہیں ان کی سیاست تباہ ہونے جارہی ہے،دینی طاقتوں کی آواز اورختم نبوت کا سپاہی ہوں،مجھے دینی مدارس اور علما کی فکر ہے‘ پہلے ہی دینی مدارس مغربی میڈیا کی زد میں ہیں‘ مدارس دین کے مینار ہیں‘ ڈنڈا بردار وں کو دکھانے سے ایسا لگتا ہے کہ خدانخواستہ دینی مدارس میں کوئی دہشت گردتیار ہو رہے ہیں، سیاستدان ایک این آر او کی مار ہیں جس کے لیے عمران خان تیار نہیں،اسلام آبادپر چڑھائی کرنے والوں کو جان لینا چاہیے نیشنل ایکشن پروگرام اس وقت ایکشن میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن گولڈن ٹیمپل تو جاسکتے ہیں لیکن انہیں مزار اقبالؒ یا مزار قائد اعظمؒ پر جا کر فاتحہ کرنے کی کبھی توفیق نہیں ہوئی۔ پاک فوج اور حکومت ایک ہی جمہوری گاڑی کے پہیے ہیں جس کو ناکام کرنے کی مولانا سے کوشش کروائی جارہی ہے،ملک کی سلامتی کے لیے فکر مند ادارے سیاسی انتشار اور خلفشار پر بھی فکر مند ہیں‘ مولانا کو علم ہونا چاہیے کہ پیٹرسن آپ کو اقتدار نہیں دے سکتی‘ دنیا کی کوئی طاقت عسکریت پسندی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ مجھے امریکا نے 2بار ڈی پورٹ صرف اس لیے کیا کہ میرے موبائل میں ایک بزرگ دینی و جہادی شخصیت کا موبائل نمبر موجود تھا۔