نوابشاہ، حیسکو حکام نے گورنر کی آخری وارننگ کو بھی ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا

101

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) حیسکو حکام نے گورنر کی آخری وارننگ کو بھی ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، شکایات کے انبار پر حیسکو حکام بپھر گئے، پہلے سے زیادہ بدترین لوڈشیڈنگ شروع کردی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کے دورہ نوابشاہ کے موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما عنایت علی رند کی رہائشگاہ پر حیسکو کے مقامی حکام کی موجودگی میں شہریوں نے وفاقی محکمے واپڈا اور حیسکو کے افسران کیخلاف شکایات کے انبار لگادیے اور انہیں بتایا کہ واپڈا حیسکو بجلی کی چوری روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوجانے پر چوری ہونے والی بجلی کے یونٹ عام صارفین کو ڈیڈیکشن کی صورت میں لگارہے ہیں اور بجلی کی اعلانیہ، غیر اعلانیہ دونوں صورتوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جس کا دورانیہ دس سے چودہ گھنٹے طویل ہے جس کی بارہا شکایت کی گئی مگر کوئی بھی آفیسر ٹس سے مس نہیں ہورہا، جس پر گورنر سندھ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے موقع پر موجود حیسکو حکام کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ حیسکو میں کرپشن کی انتہا کردی گئی ہے، اگر میری ہدایات کے باوجود شکایات ختم نہ کی گئیں تو ان افسران کیخلاف اب وفاقی حکومت ایکشن لے گی اور ان کی جگہ ایماندار اور ذمے دار افسران کو تعنیات کیا جائے گا، ان شکایات پر مذکورہ افسران نے گورنر سندھ کے جاتے ہی صارفین کو ان کی شکایات کا مزا چکھاتے ہوئے پہلے سے زیادہ لوڈشیڈنگ اور بار بار بجلی کی آنکھ مچولی شروع کردی ہے، جس کا سلسلہ سارا دن جاری رہتا ہے۔ صارفین نے وفاقی حکومت اور گورنر سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ نوابشاہ سے بدترین لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے پنجاب یا سرحد سے افسران کو نوابشاہ میں تعینات کیا جائے تاکہ صارفین میں وفاقی حکومت کا اعتماد بحال ہو اور پی ٹی آئی حکومت کی جڑیں سندھ میں مضبوط ہوسکیں۔