لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن مذاکرات کے دروازے بند نہ کریں۔ مذاکرات کے دروازے بند ہوتے ہیں تو حادثات ہوتے ہیں، ہماری طرف سے دروازے کھلے ہیں، مولانا پہلے بھی استعمال ہوتے رہے ہیں، وہ بتائیں کہ حکومت نے کہاں غلطی کی ہے، پہلے 24 گھنٹے جہاں کشمیر کی بات ہورہی تھی اب مولانا کی بات ہورہی ہے، ان سے کہوں گا یہ وقت احتجاج کا نہیں۔ رائیونڈ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کرنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ سیاستدان مذاکرات سیکبھی انکار نہیں کرتا، مذاکرات کے دروازے بند ہوتے ہیں تو حادثات ہوتے ہیں اور حادثات سے سارا پراسیس رک جاتا ہے اور وہ پہلے بھی استعمال ہوئے، پہلے کشمیر کے اوپر پاکستان کا میڈیا 24گھنٹے چل رہا تھا اب وہاں مولانا فضل الرحمن چل رہا ہے، 27اکتوبر کشمیر کا دن ہے اور سارا بھارتی میڈیا کشمیریوں پر اور نازی ازم اور مسولینی کے بجائے اور ڈکٹیٹر مودی کے بجائے وہ فضل الرحمن پر پھنسا ہوا ہے،میں ان سے گزارش کروں گا کہ کوئی ایسی وجہ بتائیں کہ حکومت نے کہاں پرغلطی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پوری کوشش کر ر ہے ہیں اور پی ٹی آئی 6 مہینے کہتی ہے، لیکن میں کہتا ہوں 2020ء ترقی کا سال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 7 ہزار نوکریاں کابینہ کے قرعہ اندازی کے فیصلہ کے بعد دی ہیں تاہم عدالت نے جو حکم امتناع دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں 10ہزار مزید نوکریاں نکال رہا ہوں، اگر اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا تو ریلوے کا خسارہ ختم کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فواد چودھری سے متعلق کسی بات کا جواب نہیں دینا چاہتا، رائیونڈ میں تبلیغی اجتماع کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن کا فوری افتتاح کیا ہے، اجتماع میں خود بھی آئوں گا۔