موجودہ حالات میں فوجی تربیت ناگزیر ہے،چیف جسٹس آزاد کشمیر

177

مظفرآباد(صباح نیوز)چیف جسٹس وچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں وکشمیر چوہدری محمد ابراہیم ضیاء نے کہا ہے کہ اگر ہمیں ایک زندہ قوم کی طرح جینا ہے تو عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ حکومت آزاد کشمیر موجودہ حالات کے پیش نظر فوجی تربیت لازمی قراردے، ایل او سی کو توڑنے کی انفرادی کوشش کے بجائے دونوں اطراف کے کشمیریوں کو ایل او سی کی طرف مارچ کرنے کی کال دی جائے ، حکومت پاکستان ،مسلم ممالک اور دوسرے انسانیت دوست ممالک کی الگ تنظیم کے قیام کے لیے کوششیں کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کے زیر اہتمام ’’مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال ، امت مسلمہ کی ذمے داریاں اور ردعمل ‘‘کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم جنگی بنیادوں پر اپنی صلاحیتوں سے معاشرے کو بدلیں ، آج مقبوضہ کشمیر کے عوام ہمیں پکار رہے ہیں، مقبوضہ وادی جیل کی شکل اختیار کر چکی ہے ،کشمیریوں کی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ اب عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی وعسکری قیادت کو مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرکے کشمیریوں کو بھارتی ظلم سے نجات دلانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ مزید براں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین علماء و مشائخ کونسل مولانا عبید اللہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت نے بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے ، کشمیر میں شہید ہونے والوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کیا جاتا ہے، امریکا کبھی کشمیر پر ثالثی نہیں کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ جلسے جلوسوں سے کچھ نہیں ہو گا ہمیں عملی اقدامات کرنا ہوں گے، کشمیر کی آزادی کے لیے 1947کی طرح نکلیں۔ اجلاس سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیااور کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ان کے لیے علمی اقدامات کا مطالبہ دہرایا۔آخر میں پاکستان کی سلامتی ، مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور کشمیری شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
چیف جسٹس آزاد کشمیر