کوئٹہ/ کراچی (نمائندگان جسارت) کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے میں ایک اہلکار شہید، 5 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق واقعہ ڈبل روڈ پر پیش آیا ، زخمیوں کوسول اسپتال منتقل کیا گیا، دھماکے کے بعد پولیس ایف سی نے جائے وقوع کو گھیرے میں لیکر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا، بی ڈی ایس حکام کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا ، 6 سے 8 کلو دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا ، دھماکے میں بال بیرنگ بھی استعمال کیے گئے ، دھماکے کے بعد پولیس موبائل کی گاڑی میں آگ لگ گئی ، جبکہ متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ، عمارتوں اور دکانوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔فائر بریگیڈ کی 3 گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھائی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
گورنر، وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ بلوچستان نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی، صوبائی وزراء نے بھی دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں کوئٹہ بم دھماکے میں پولیس اہلکار کی ہلاکت کے بعد آئی جی سندھ نے صوبے بھر پولیس کو ہائی الرٹ اور حفاظتی اقدامات انتہائی چوکنا اور مستعد رہتے ہوئے انجام دینے کی ہدایات جاری کردیں۔ ڈاکٹرسیدکلیم امام نے ممکنہ حساس علاقوں میں انٹیلی جنس بڑھانے، تھانوں کی سطح پر روابط مربوط کرنے، پیٹرولنگ، پکٹنگ، ناکا بندی مزید سخت کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔ انہوں نے پولیس افسران و جوانوں کو ہدایت دی کہ وہ دوران ڈیوٹی لازمی طور بلٹ پروف جیکٹس کا استعمال کریں، آئی جی سندھ نے تمام زونز کے ڈی آئی جیز کو ہدایت دی کہ وہ پولیس افسران اور جوانوں کوحفاظت خود اختیاری جیسے اقدامات پر بریفنگ دینے کا اہتمام کریں تاکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف تمام تر کارروائیوں کو منظم اور کامیاب بنایا جاسکے ۔
کوئٹہ دھماکا