اسلام آباد،کراچی(نمائندگان جسارت) احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کوجیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آصف زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آصف علی زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ عدالت کے پاس اسپتال کو سب جیل قرار دینے کا اختیار نہیں ہے، ملزم کو متعلقہ پلیٹ فارم سے رجوع کرنا چاہیے۔ جیل حکام ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اسپتال کو سب جیل قرار دے سکتے ہیں۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں۔جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت آصف زرداری کی صحت کو پارٹی پر دباؤ بڑھانے کے لیے استعمال کررہی ہے۔آصف زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کیے جانے پر بلاول زرداری نے کہا کہ سرکاری ڈاکٹروں نے آصف زرداری کی صحت سے متعلق متعدد رپورٹس دیں جن میں آصف زرداری کوجیل میں طبی سہولیات اور اسپتال منتقل کرنے کی سفارشات موجود ہیں۔بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ کسی بھی فرد جرم کے بغیر قید آصف زرداری طبی سہولیات کے منتظر ہیں، آصف زرداری کو فریج تک مہیا نہیں کیا گیا تاکہ وہ اپنی انسولین اور دیگردوائیں رکھ سکیں۔آصف زرداری کو طبی سہولیات نہ دے کر بنیادی انسانی حق سے محروم کیا جارہا ہے۔ ریاست میرے والد کی صحت کو پارٹی پر دباؤ بڑھانے کے لیے استعمال کررہی ہے۔اوچھے حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود اصول اور جمہوری جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ میرے والد کو کچھ ہوا تو میں اس حکومت کو ذمہ دار سمجھوں گا۔