پشاور(نمائندہ جسارت) ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس قیصررشید نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت پہلے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے نہری پانی گندہ کرنے اورآلودگی پھیلانے کے خلاف دائردرخواست پرسماعت کی۔ محکمہ انہار کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اور آلودگی سے بچانے کے لئے پی سی ون تیارکرلیا ہے۔اس موقع پرایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل احمد بٹ نے عدالت کو بتایا کہ نہروں کی صفائی اورآلودگی سے پاک رکھنے کے لیے کئی ارب روپے درکارہیں۔ محکمہ خزانہ اس پرکام کررہا ہے، فنڈ ملیں گے تو اس پرکام شروع کردیا جائے گا جس پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ حکومت کی کچھ ترجیحات ہونی چاہییں، لوگ گندہ پانی پینے پر مجبورہیں، حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔جج نے ریمارکس دیے کہ مرغیاں بانٹنے سے کچھ نہیں ہوتا حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے عدالت نے محکمہ انہار کورپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔