نوابشاہ (بیورو رپورٹ) پولیس کی بھاری نفری کا چھاپا، گھر سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد، کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، ایس ایس پی کی پریس کانفرنس۔ سندھ پولیس کے مطابق چھاپا گودام پر مارا گیا، میرا تمام اسلحہ لائنس یافتہ ہے جس کا تمام ریکارڈ موجود ہے، میرے خلاف سازش کی گئی ہے، یوسف۔ ایس ایس پی بینظیر آباد تنویر حسین تنیو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پولیس نے خفیہ اطلاع پر کیمپ نمبر دو میں ایم کیو ایم لندن کے مبینہ کارکن یوسف کے گھر پر چھاپا مار کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا جس میں بارہ بور رپیٹر، 57 ڈی بی بی ایل، 12 ایس بی بی ایل گن، ایک رائفل، سات ایم ایم، پانچ رائفل ڈبل بور، مختلف اقسام کے میگزین، پستول، ریوالور سمیت سیکڑوں گولیاں برآمد کیں، کسی قسم کی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق یوسف کا ماضی میں بھی کرمنل ریکارڈ بھی موجود ہے جس میں وہ سزا یافتہ بھی ہے۔ ساری کارروائی جے آئی ٹی بنائی جائے گی تاکہ معلوم ہوسکے کہ اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ گھر میں کیسے موجود تھا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس اس بات کی تحقیقات کررہی ہے کہ آیا یہ اسلحہ کسی اور مقصد کے لیے تو گھر منتقل نہیں کیا گیا تھا۔ یوسف کیخلاف اے سیکشن تھانے پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق برآمد کیا گیا اسلحہ کروڑوں روپے مالیت کا ہے۔ دوسری جانب ایس ایس پی اور سندھ کی پریس ریلز میں واضح تضاد ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق چھاپا یوسف کے گھر پر مارا گیا ہے، پریس ریلز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چھاپا یوسف کے گودام پر مارا گیا ہے۔ دوسری جانب یوسف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرا اسلحے کا کاروبار ہے جو کہ میں طویل عرصے سے کررہا ہوں۔ پولیس نے میری غیر موجودگی میں میری بند دکان کے تالے توڑ کر دکان میں موجود لائسنس یافتہ اسلحہ اٹھایا گیا جس کا میرے پاس مکمل ریکارڈ موجود ہے۔ یوسف باروری کا کہنا تھا کہ میرے خلاف سازش کی گئی ہے، جس میں پولیس اہلکار ظفر زرداری اور پرویز نامی شخص ملوث ہیں، جو مسلسل میرے بیٹے کو تنگ اور دھمکیاں دے رہے ہیں، اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا۔