دھرنے کی سیاست کے پیچھے کچھ اور ہے‘ بلاول کس کے اشارے پر حمایت کررہے ہیں‘ وزیرخارجہ

457

ملتان (اے پی پی) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ بلاول کس کے اشارے پر دھرنے کی حمایت کررہے ہیں، وہ تو کہتے تھے کہ ہم دھرنے کی سیاست کے مخالف ہیں اور ہم دھرنے کی سیاست کو جمہوریت کے لیے نقصان دہ سمجھتے ہیں،کیا آج جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوگی، دھرنے کی سیاست کے پیچھے کچھ اور ہے ،27اکتوبر کو دھرنے کا اعلان افسوسناک ہے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دھرنے کے مسئلے پر تو ابھی اپوزیشن میں بھی اتفاق رائے نہیں ہے۔ن لیگ کے صدرشہبازشریف ہیں، تمام اراکین اسمبلی نے شہبازشریف کے دستخطوں سے جاری ہونے والے ٹکٹوں پر الیکشن لڑے،شہبازشریف خود کہہ رہے ہیں کہ میری دانست میں دھرنا غلط ہے اور یہ نہیں ہونا چاہیے۔دھرنے کے بارے میں کیپٹن صفدر نے جوبیان دیا انہوںنے اس کابھی برا منایا ہے۔وہ اس معاملے میں نوازشریف سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں لیکن ابھی تک ان کی ملاقات نہیں ہوئی۔ن لیگ دھرنے کے معاملے پر متفق نہیں ہے۔پیپلزپارٹی میں بھی دوآراہیں۔ بلاول خود کہہ چکے ہیں کہ وہ دھرنے کی سیاست کے مخالف ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں لاک ڈائون کو 68دن ہوگئے ہیں۔ بھارت نے وہاں لوگوں پر زندگیاں تنگ کررکھی ہیں۔ بھارت کے ساتھ مذاکرات بے سود ہیں کیونکہ وہاں ایسی حکومت ہے جو ہٹ دھرمی کامظاہرہ کررہی ہے ۔اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ کوئی اور ملک اگر کردار ادا کرسکتاہے تو وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے اپنا کردارادا کرے۔گزشتہ روز چین کے صدر کے ساتھ بھی وزیرا عظم عمران خان کی کشمیر کے مسئلے پر بات چیت ہوئی ۔ چین اس معاملے میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کو کشمیر کے مسئلے پر آواز بلند کرنی چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں 80لاکھ افراد کو جس طرح محصور کیاگیا ہے عالمی برادری اسے کیوںنظراندازکررہی ہے۔سعودی عرب اورایران کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان آپس میںلڑتے اوربکھرے رہیں اور ان کے درمیان غلط فہمیاں بڑھتی رہیں۔ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے اسٹریٹجک تعلقات ہیں ۔ایران ہمارا پڑوسی اوردوست ہے۔ پاکستان چاہتاہے کہ ان اختلافات کوختم ہوناچاہیے۔ ہم افغانستان کے ساتھ امن کے عمل کوآگے بڑھارہے ہیں۔یہ خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔