سیمنٹ مینو فیکچرنگ کی نظر ثانی کی درخواست چیف جسٹس کے سپرد

122

اسلام آباد( آن لائن )عدالت عظمیٰ نے آل پاکستان سیمنٹ مینو فکچرنگ ایسوسی ایشن کی نظر ثانی کی درخواست عدالت نے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دی۔ کیس کی سماعت جسٹس منظورملک کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس منظور ملک نے کہاکہ چیف جسٹس کی نگاہ سے شاید اگست 2019ء کا فیصلہ نہیں گزرا۔وکیل آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی کے معاملے پرجون 2018ء میں لیے گئے ازخود نوٹس سے صنعتوں کو 6.5ارب اضافی ادا کرنا پڑھ رہا ہے، فریقین کو بغیر نوٹس کیے اور بغیر سنے اسی دن ساڑھے 5 بجے فیصلہ بھی دے دیا گیا، اگر ماحولیاتی آلودگی کا معاملہ ہے تو کوئلے کو اسٹور کرنے کے بجائے براہ راست ترسیل کے احکامات دیے جا سکتے تھے،پاکستان انٹر نیشنل بلک ٹرمینل (پی آئی بی ٹی) نجی کمپنی ہے جبکہ کے پی ٹی سرکاری ہے،پی آئی بی ٹی صنعتوں سے فی ٹن1050روپے لے رہا ہے جبکہ کے پی ٹی 350روپے فی ٹن کے حساب سے وصول کر رہی تھی، ازخود نوٹس سے قبل 90 فیصد کوئلہ کے پی ٹی پر اترتا تھا۔جسٹس منظو ر ملک نے کہاکہ ہم آپ کو سن ہی نہیں رہے، دلائل کافائدہ نہیں، معاملہ اب ہمارے سامنے نہیں چیف جسٹس کے سپرد ہو چکا ہے۔ دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے نظر ثانی کی درخواست چیف جسٹس کو واپس بھجوا دی۔