سکھر (نمائندہ جسارت) ریلوے کوارٹرز خستہ حال ہونے سے چھتوں کا پلستر گرنے لگا،ریلوے یارڈ کالونی نزد جامع برکاتی مسجدسکھرریلوے اسٹیشن کے قریب کوارٹر نمبر65-Dکی چھت اتوار اور پیر کی درمیانی شب رات گئے اچانک آگری ،مختلف مکانات سے چھت کا پلستر گرنے سے کوارٹرز خطرناک حد تک زبوں حال ہوکر ناقابل رہائش ہوکر رہ گیا۔ اس اطلاع پر سکھر پبلک الائنس کے چیئرمین مولانا عثمان فیضی، سینئر وائس چیئرمین غیاث الدین قادری، جنرل سیکرٹری حاجی اعجاز میمن دہوراجی و دیگر رہنما جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور کوارٹر میں اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ریلوے گارڈ تسنیم احمد شیخ ان کے برادران اور ان کے والد ریلوے کے ریٹائر حاجی خدا بخش نے بتایا کہ ریلوے انتظامیہ ماہانہ ہائوس الائونس تنخواہ سے لے لیتی ہے اور ریلوے کوارٹرز کی مرمت کے لیے تنخواہ سے ہر ماہ 5 فیصد رقم بھی کاٹ لی جاتی ہے، اس کے باوجود بار بار درخواستوں اور یاد دہانیوں پر بھی رہائشی کوارٹرز کی مرمت نہیں کرائی جاتی، جس کی وجہ سے آئے روز کسی نہ کسی کوارٹرز کی چھت، دیوار، پلستر گرنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ اس موقع پر ایس پی اے کے رہنما نے کہا کہ محکمہ ریلوے کے متعلقہ افسران کی غفلت کی وجہ سے ریلوے کوارٹرز کی زبوں حالی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ کوارٹرز خستہ حال ہوکر خطرناک حد تک ناقابل استعمال ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے مذکورہ کوارٹر 65-D کی چھت گرنے سے اللہ کا شکر ہے کہ کوئی زخمی نہیں ہوا مگر گھریلو سامان خراب ہوکر ناکارہ ہونے سے مالی نقصان بہت ہوا، جس کا ریلوے انتظامیہ کو ازالہ کرنا چاہیے۔ ایس پی اے کے رہنمائوں نے وفاقی وزیر ریلوے، چیئرمین ریلوے اور ریلوے محکمہ ورکس کے افسران سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے کے خستہ حال رہائشی کوارٹرز کی فوری طور پر مرمت کے احکامات دیے جائیں اور ریلوے ملازمین کی جان ومال کے تحفظ کے لیے اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے۔