دادو (نمائندہ جسارت) دادو ضلع میں امن و امان کی صورتحال مخدوش، ضلع کی چوروں ور ڈاکوؤں کے حوالے، پولیس جرائم روکنے میں مکمل ناکام، ایک ہفتے میں 30 سے زائد چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں ریکارڈ، دادو پولیس کی ناقص کارگردگی کے باعث شہریوں کا جان و مال غیر محفوظ شہری اور تاجر پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔ کچھ ماہ پہلے ایس ایس پی دادو ڈاکٹر فرخ ملک کی جانب سے چارج لیتے ہی بدامنی آگ بڑھک اٹھی ضلع کے اندر ایک ہفتے کے دوران 30سے زائد چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں ریکارڈ کی گئی ضلع کے چاروں تحصیلوں میں بدامنی کو روکنے پولیس ناکام ہوگئی ہے جرائم پیشہ افراد اب تک پولیس کی گرفت میں ناآسکے اور ناہی شہریوں کا چوری ہونے والا سامان ریکور ہوسکا ہے ضلع میں بدامنی بڑھنے کے باجود ایس ایس پی دادو خاموش تماشائی بنا ہواہے شہروں میں سیکورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث شہریوں کا جان و مال غیر محفوظ ہوگیا ہے جبکہ تاجر برادری بھی خوف میں مبتلا ہے ایس ایس پی دادو جرائم کو روکنے میں کوئی بہتر حکمت عملی تشکیل نادے سکے ہیں جبکہ ایس ایس پی دادو سے موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر ایس ایس پی دادو نے اپنا موقف نا دیا۔