”فضل الرحمان کسی سازش کا حصہ بنےتو حمایت واپس لے لیں گے“

295

چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ اگر شک ہوا کہ مولانا فضل الرحمان کسی قوت کے اشارے پر ہیں تو اپنی حمایت واپس لے لیں گے۔

 

پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہم نے پارٹی قیادت کا اجلاس بلایا ہے جو مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کی نوعیت پر فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہر جمہوری احتجاج کا ساتھ دیں گے۔

بلاول زرداری نے مزید کہا ہے کہ اگر شک ہوا کہ مولانا فضل الرحمان کسی قوت کے اشارے پر ہیں تو اپنی حمایت واپس لے لیں گے۔ اپنی گفتگو میں انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ آزادی مارچ کامیاب ہوگا۔

چئیرمین پیپلزپارٹی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ہم دھرنے کے علاوہ ہر سطح پرمولانا فضل الرحمان کا ساتھ دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 27 اکتوبر سے آزادی مارچ کا اعلان؛ ڈی چوک سے جلدی نہیں اٹھیں گے، مولانافضل الرحمن

انہوں نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی عوام کی معاشی مشکلات کی بات کری گی۔ کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکے گی۔

بلاول کی گفتگو کے دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ احتجاجی تحریک کے نتیجے میں سندھ میں حکومت جانے کا خطرہ تو نہیں؟ جس پر انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ: “پیپلز پارٹی دباؤ کے باجود اٹھارہویں ترمیم پر سمجھوتا کرنے کو تیار نہیں ہے”۔

وفاقی حکومت پر تنقید:

چئیرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ کس طریقے سے ایک سال میں تبدیلی سرکار عوام کے سامنے بے نقاب ہوئی ہے۔ اس حکومت نے پارلیمان کو غیر موثر بنا دیا ہے۔ یہ منافقوں کی اور جھوٹی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک سال میں خان صاحب نے نوجوانوں کو بے روزگار کیا، ایک بھی نوکری نہیں دی۔

آصف علی زرداری کے حوالے سے گفتگو:

یہ بھی پڑھیں: ہم مولانا کے مارچ کو سپورٹ کر رہے ہیں، آصف زرداری

بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے پہلے بھی بنا کسی جرم کے گیارہ سال جیل گزارے ہیں۔ ہم ان کا ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں لیکن کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کوئی ثبوت ہے نہ ہی کوئی کیس ہے صرف ڈیڑھ کروڑ روپے کا الزام ہے۔ اربوں روپے کی کہانیاں سنانے کے بعد صرف ایک ریفرنس دائر کیا گیا۔