سکھر (نمائندہ جسارت) بندھانی برادری کے رہنما حافظ شعیب بندھانی نے اہم ترین کاروباری مراکز میں مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر نہ بنانے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو عوامی مسائل کا کوئی احساس نہیں، کاروباری علاقوں میں گٹر و نالیاں ابلنے سے کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے، شہر کے وسط گھنٹہ گھر چوک، پان منڈی، اسٹیشن روڈ، شہید گنج، کریانہ بازار ودیگر علاقوں میں گٹر و نالیاں ابلنے سے کئی کئی فٹ پانی جمع ہوجاتا ہے جو کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آنیوالے تاجروں کے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی مسلم، حاجی یامین، عبدالجبار راجپوت، شکیل بندھانی و دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ شعیب بندھانی نے کہا کہ سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، بلدیاتی نمائندے اور انتظامی افسران عوامی مسائل کے حل کے لیے زبانی و کلامی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کررہے ہیں۔ اجلاس منعقد کرکے بلند و بانگ دعوے تو کیے جاتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں کرایا جاتا۔ شہر کے قلب گھنٹہ گھر چوک سمیت اطراف کے علاقوں میں کئی ماہ سے نکاسی آب کا نظام مفلوج ہے، روزانہ گٹر و نالیاں ابل پڑتی ہیں، گندا پانی دکانوں میں داخل ہونے سے تاجروں کا سامان خراب ہورہا ہے، متعدد بار شکایات کے باوجود انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ انہوں نے کمشنر سکھر شفیق مہیسر، میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ و دیگر حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لے کر مفلوج نکاسی آب کے نظام کو مستقل بنیادوں پر بہتر بنایا جائے بصورت دیگر احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔