آئی ایم ایف کے محتاج ہوں گے تو دنیا توجہ نہیں دے گی،شاہ محمود قریشی

742

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا بیانیہ کمزورنہیں جیب خالی ہے،جب آپ آئی ایم ایف کے محتاج ہوں گے تو دنیا آپ پر توجہ نہیں دے گی۔

ملتان میں بہاؤالدین زکریہ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملا برادر کی سربراہی میں طالبان وفد سے ملاقات ہوئی،ہماری کوشش ہےکہ افغان طالبان کے مذاکرات بحال کرائےاور اسے منطقی انجام تک پہنچائیں۔

 انہوں نے کہا کہ میں افغان طالبان سے ہونے والی نشست سے مطمئن لوٹا ہوں، مجھے خوشی ہے کہ جہاں سے بات ٹوٹی تھی وہاں سے بات کا آغاز ہوا،افغانستان میں امن کےلئے پاکستان نے اہم کردار ادا کیا، پاکستان خطے میں امن کے قیام کا خواہاں ہے،  لیکن ایک طبقہ نہیں چاہتا یہاں امن و استحکام ہو، ملک کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو اپنی جیبیں نہیں خزانہ بھرے ۔

شا محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں امن سے سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے،بے روزگاری کے مقابلے کےلئے معاشی استحکام ضروری ہے، بے روزگاری سے نمٹنے کےلئے سالانہ آٹھ فیصد ترقی کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ افغان امن کاحل فوجی نہیں،افغانستان میں امن کا قیام مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ تاریخ بتائے گی کہ 5 اگست کو مودی سرکار کا فیصلہ ان کی حماقت تھی، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا بیانیہ کمزورنہیں جیب خالی ہے،جب آپ آئی ایم ایف کے محتاج ہوں گے تو دنیا آپ پر توجہ نہیں دے گی،  کسی بھی انسانی حقوق کی تنظیم نے ہندوستان کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی۔ کشمیر میں60 روز سے کرفیو جاری ہے لیکن ان کے حوصلے نہیں ٹوٹے، جس دن کشمیر سے کرفیو ہٹا اصلیت سامنے آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پرحملے سے کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا، عمران خان اورہماری حکومت نے سعودی عرب اورایران میں بھی معاملات سلجھانے کی کوشش کی۔