ٹنڈو آدم (پ ر) مولانا حنیف کے قتل میں شیخ رشید کو شامل تفتیش کیا جائے، اس نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کو پیغام بھیجا ہے کہ گرم جگہ پائوں نہ رکھیں ضائع ہوجائیں گے، مشرف دور کے بعد نیازی دور میں دوبارہ علما کا قتل عام شروع ہوچکا ہے۔ نیازی حکومت ملوث ہے، شدیدمذمت کرتے ہیں۔ تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے سربراہ ممتاز عالم دین علامہ احمد میاں حمادی، مفتی محمد طاہر مکی، مولانا محفوظ الرحمن شمس، قاری محمد عارف، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے علامہ محمد راشد مدنی، حافظ محمد فرقان انصاری، محمد ثاقب شیخ، ملک ذوالفقار نقشبندی، شبان ختم نبوت سندھ کے مرکزی امیر حافظ محمد ایمان سموں، حافظ عبدالرحمن الحذیفی، حافظ میر اسامہ سموں ودیگر علما نے جمعیت علما اسلام بلوچستان کے مرکزی رہنما مولانا محمد حنیف کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کے قتل میں وزیر ریلوے شیخ رشیدکو شامل ِ تفتیش کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا ہے کہ شیخ رشید نے چند روز قبل بیان دیا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کو پیغام بھجوا دیا ہے کہ گرم جگہ پائوں نہ رکھیں ضائع ہوجائیں گے، اس بیان کے چند روز بعد یہ واقعہ ہوا ہے۔ شیخ رشید کے بیان اور مولانا حنیف کے قتل کو دوربینی کیساتھ دیکھا جائے۔ علما و رہنمائوں نے کہا ہے کہ پرویز مشرف دور میں درجنوں علما کے قتل عام کے بعد نیازی حکومت میں یہ کھیل دوبارہ ایک منظم سازش کے تحت شروع ہوچکا ہے۔ ہم حکومت پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر فوری طور پر مولانا حنیف کے قاتل بے نقاب نہ کیے گئے اور جید علما و رہنمائوں کو فول پروف سیکورٹی مہیا نہ کی گئی تو علما اور طلبہ میدان میں ہوں گے، بعدکے حالات کی تمام تر ذمے داری حکومت پر ہوگی۔ علما نے کہا کہ شیخ رشید اور نیازی حکومت کو مولانا حنیف قتل کیس میں شامل تفتیش کیا جائے۔ علما دین مے محافظ ہیں ان کی حفاظت حکومت کے ذمے داری ہے۔