شہداد پور (نمائندہ جسارت) اسلامی جمعیت طلبہ نوابشاہ ڈویژن کے ناظم عمیر شامل نے کہا ہے کہ ضلع سانگھڑ میں معیاری سرکاری تعلیمی اداروں کا نہ ہونا افسوس ناک ہے۔ شعبہ تعلیم نے ہر دور میں ضلع سانگھڑ کے طلبہ کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ محدود تعلیمی اداروں میں بھی بنیادی سہولتوں کا شدید فقدان پایا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو اور ڈویژن کے مختلف شہروں میں ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کے بریفنگ پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہداد پور شہر میں سندھ یونیورسٹی کا کیمپس قائم کیا جائے۔ جبکہ کیمپس قائم ہونے تک شہداد پور سے جامشورو تک طلبہ وطالبات کے لیے یونیورسٹی کے آفیشنل پوائنٹ بسیں چلائی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوکل ٹرانسپورٹ میں کرایے کے اضافے اور رش کی وجہ سے طلبہ اذیت میں مبتلا ہیں، جس کی وجی سے تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ بعد ازاں عمیر شامل نے کارکنان و ذمے داران کے بریفنگ سیشنز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کا مقصد طلبہ کو نظریہ پاکستان کی اصل روح سے روشناس کروانا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ طلبہ مسائل کے حل اور طلبہ کے لیے نئی سرگرمیوں کا انعقاد بھی مہم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کو ہفتہ وار شیڈول کے مطابق منایا جائے گا۔ مہم کا پہلا ہفتہ یکجہتی کشمیر، دوسرا ہفتہ فکرسید مودودی کے طور پر منایا جائے گا۔ اسی طرح ہفتہ تکریم اساتذہ، ہفتہ والدین، ہفتہ صحت و صفائی اور شجر کاری، ہفتہ کتب و امداد طلبہ، ہفتہ فخر پاکستان ایوارڈز، ہفتہ کھیل، ہفتہ پیغام شاہ لطیف اور پیغام اقبال بھی بالترتیب منائے جائیں گے۔ مہم کے دوران ہفتہ سقوط ڈاھاکا اور سانحہ APS بھی موثر انداز میں منایا جائے گا۔ ناظم جمعیت نے مزید کہا کہ مہم کا اختتام اسلامی جمعیت طلبہ کے تاسیسی اجتماع پر کیا جائے گا۔ اس سال جمعیت اپنا 72واں یوم تاسیس بھرپور انداز میں منائے گی۔ عمیر شامل نے اعلان کیا کہ مہم کے دوران شہدادپور میں ایک میگا ایجوکیشنل ایکسپو منعقد کریں گے۔ جس میں ضلع بھر کے طلبہ و طالبات اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔ ایجوکیشنل ایکسپو ضلع سانگھڑ کے طلبہ کے لیے ایک بہت بڑی سرگرمی ہوگی۔ ایکسپو میں معروف سماجی، صحافتی، دینی، تعلیمی شخصیات کو فخر پاکستان ایوارڈ پیش کیے جائیں گے۔