بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد نے مسلم لیگ ن کے صدر شھباز شریف سے ملاقات کی، ذرائع کے مطابق شھباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں آل پارٹیز کانفرس بنانے پر اتفاق کے ساتھ دونوں رہنمائوں نے مولانا فضل الرحمان کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔
ملاقات کے بعد دونوں پارٹی کے رہنمائوں نے میڈیا سے گفتگو کی، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا حکومت نےمعاشی بدانتظامی کی، مہنگائی سےمزدور،کسان اورمتوسط طبقہ پوری طرح پس چکاہے، حکومت نےپاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کردیا ہے۔
ن لیگی رہنما نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرجیسےمسئلےپربھی یہ حکومت16ووٹ حاصل نہیں کرسکی، پی ٹی آئی حکومت پاکستان کی سلامتی کےلیے خطرہ بن چکی ہے، انہوں نے کہا دونوں جماعتیں سمجھتی ہیں حکومت کوگھربھیجناملک کےلئےناگزیرہوچکاہے اور ہم جے یو آئی ف کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنائیں گے۔
پیپلزپارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے، سردی آنےوالی ہےگیس کےبل سب کی کمرتوڑیں گے، حکومت جہاں سے آئی ہے وہیں واپس جائے گی، انہوں نے کہا پاکستان میں ایک خوفناک سیاسی اوراقتصادی تقسیم نظرآرہی ہے، حکومت بتائے کشمیریوں کیلئے کیاٹھوس قدم اٹھایا ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے بھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت نے مسئلہ کشمیر پر کوئی کام نہیں کیا، اقوام متحدہ میں تقریر کرنے کے بارے میں کہا یہ تو فرض بنتا ہے، مولانا صاحب کو کہیں گےکہ ہمارے ساتھ ملکر چلیں، یہ وقت عوام کوریلیف دینےاورپارلیمان کوعزت دینےکاہے، ہم نہیں چاہتےکہ جمہوریت ڈی ریل ہو اور صاف نظر آرہاہےکہ یہ پارلیمان کو کچھ نہیں سمجھ رہے۔