نوابشاہ (بیورورپورٹ) نیب نے سندھ حکومت کے سابق سیکرٹری صحت ڈاکٹر فضل پیچوہو کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، دو سال قبل جاپان سے منگوائی گئی ڈائیلاسز مشینوں کی رپورٹ مانگ لی، میری تعیناتی ابھی حال ہی میں ہوئی ہے، انکوئری جارہی ہے کہ مشینیں کہاں ہیں، ایم ایس یوسف زرداری۔ نیب کی جانب سے سابق سیکرٹری صحت سندھ ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو کیخلاف تحقیقا ت کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں نیب نے پیپلز میڈیکل اسپتال کی انتظامیہ جواب طلب کیا ہے کہ دو سال قبل جاپان سے منگوائی گئی دس ڈائیلاسز مشینیں کہاں ہیں۔ اس سلسلے میں نیب نے اپنے لیٹر میں اسپتال انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے کہ کتنی مشینیں آئی تھیں اور کتنی یورولوجی وارڈ میں نصب ہیں، کتنے مریضوں کا ڈائیلاسز کیا گیا، اس بار ے میں مکمل رپورٹ دی جائے۔ واضح رہے کہ 2017/18ء میں اس وقت کے سابق سیکرٹری صحت سندھ کے دور میں جاپان سے دس ڈائیلاسز مشینیں منگوائی گئی تھیں جن کا کچھ پتا نہیں ہے۔ دوسری جانب اسپتال ذارئع کے مطابق پیپلز میڈیکل اسپتال کے یورولوجی وارڈ میں مشینیں نصب کی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں پیپلز میڈیکل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر یوسف زرداری نے تصدیق کی ہے کہ انہیں نیب کا لیٹر موصول ہوا ہے، جس میں ڈائیلاسز مشینوں کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ ایم ایس یوسف زرداری کا کہنا تھا کہ میری تعیناتی حال ہی میں ہوئی ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات کی جارہی ہیں کہ مشینیں کہاں ہیں۔ واضح رہے کہ سابق سیکرٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے بہنوئی اور موجودہ وزیر صحت ڈاکٹر عذرہ فضل پیچوہو کے شوہر ہیں۔