پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ پشاور میں ڈاکٹر ز پرتشدد اور لاٹھی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت خودمختاری اور کارپوریٹ سینسر کے نام پر صحت کے پورے نظام کی نجی کاری کرنا چاہتے ہیں اور آئین کے خلاف قوانین بنانا چاہتے ہیں ۔ڈی ایچ اے اور آر ایچ اے ایکٹ کے تحت پورے محکمے کو ایک فرد کا غلام بنانا چاہتے ہیں جو اپنے ذاتی پسند ناپسند کے بنیاد پر لوگوں کو ہٹائیں گے ۔ حکومت فوری طور پر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کے ساتھ مذاکرات کریں اور ان کے مسائل حل کریں ۔ جماعت اسلامی پیرامیڈیکس اور ڈاکٹر ز کے احتجا ج کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اسمبلی کے فلو ر پر بھی ان کے لیے آواز بلند کریں گے ۔ وہ پشاور میں پیرامیڈیکس ، ڈاکٹر ز او رنرسز کے گرینڈ الائنس کے زیراہتمام احتجاجی دھرنے سے خطاب کررہے تھے ۔ عنایت اللہ خان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکس عوام کو ہیلتھ کئیر سروسز پروائیڈرز ہیں اور اگر ان کے مسائل حل نہیں کیے جائیں گے تو صوبے میںصحت سے متعلق پورا نظام جام ہوجائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت ان کو اعتماد میں لے کر قوانین اور پالیسیاں بنائیں اور باہر لاکر لوگوں کوان پرمسلط کریں گے تو یہ محکمہ تباہی سے دوچارہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ڈاکٹرز پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ڈاکٹر ز کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں حکومت ان کو ایک میز پر بیٹھا کر مذاکرات کریں اور ان کے مطالبات مان کر ان کے مسائل حل کریں ۔