نیب نے تماشا لگایا ہوا ہے، جتنا ریمانڈ مانگ رہے ہیں دے دیں، شاہد خاقان

150

 

اسلام آباد( آن لائن )سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے احتساب عدالت میں کہا ہے کہ نیب نے تماشا لگایا ہوا ہے، جتنا ریمانڈ مانگ رہے ہیں دے دیں۔جمعرات کو شاہد خاقان عباسی نے 9صفحات پر مشتمل تحریری بیان عدالت میں پیش کیا جس میں کہا کہ ان کا نیب کی تحویل میں آج 71واں دن ہے اور انہیں مزید ریمانڈ دیے جانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں، نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی
پولیٹیکل انجینئرنگ کی بات کی تھی، نیب کے لیے ثبوت کا حصول ثانوی حیثیت رکھتا ہے، اصل مقصد تضحیک اور ہراساں کرنا ہے، نیب نے اثاثوں، آمدن، اخراجات، بینک اکانٹس کا 20 سالہ ریکارڈ مانگا اور 8 انکوائریز سے متعلق سوالنامے دیے جس کے جواب اور معلومات فراہم کیں ، نیب نے حکومتی افسران کو گرفتاری کی دھمکیاں دے کر میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا۔ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کی گرفتاری بھی میرے خلاف وعدہ معاف گواہ نہ بننے کے باعث ہوئی، اگر میں نے اختیارات کا غلط استعمال کیا تو مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق یہاں کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ انصاف کا قتل عام نہیں؟ اگر میں نے اختیارات کا غلط استعمال کیا تو اس سے کسی کو کیا فائدہ پہنچایا ؟ مجھ پر کرپشن کا الزام بھی لگایا گیا، بتائیں کہ کس سے کرپشن کے پیسے وصول کیے؟ اپنے ادوار میں کیے گئے تمام حکومتی فیصلوں کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں کہ کبھی کوئی غلط یا غیر قانونی کام نہیں کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان پر اختیارات کے غلط استعمال اور کرپشن سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا۔ نیب نے یہ نہیں بتایا کہ نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے اس رقم کا تعین کیسے کیا ؟ درحقیقت فرنس آئل کے مقابلے میں ایل این جی ٹرمینل سے بجلی کی پیداوار سے قومی خزانے کو ایک کھرب روپے کی بچت ہوئی۔ پاکستان کا ایل این جی ٹرمینل دنیا بھر کا سستا ترین منصوبہ ہے جو100 فیصد capacityپر چل رہا ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کسی سے خوفزدہ ہوتی ہے تو اس کے خلاف میڈیا ٹرائل شروع کر دیتی ہے ۔نیب کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے ا س لیے کیس خارج کیا جائے اور میری ساکھ کو نقصان پہنچانے، آزادی سلب کر نے اور میرے خاندان کو بدنام کرنے پر نیب پر جرمانہ عاید کیا جائے۔ عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جب کہ کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں ہوئی، نیب والے ایک ماہر لائے تھے میں اس کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگا تھا، مجھے جو گلاس مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے۔ واضح رہے کہ نجی میڈیا میں یہ خبر گردش کررہی ہے کہ چند روز قبل تفتیش کے دوران نیب کی تفتیشی ٹیم کا رکن ان پر چلّایا اور ان سے بدسلوکی کی تھی تاہم نیب کی جانب سے اس بات کی تردید کی گئی ہے۔