سکھر(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے حکومت کے خاتمے کے لیے جنوری کی ڈیڈ لائن دے دی ۔انکا کہنا ہے کہ اگر جنوری تک اس کٹھ پتلی حکومت کو ختم نہ کیا گیا تو ملک بھر سے جیالے راولپنڈی پہنچیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے گرفتار مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے جیالوں کو روکا ہوا ہے لیکن جنوری کے بعد ان کو نہیں روکیں گے اور ہم جنوری میں اسی پنڈی میں پہنچ کر دکھائیں گے جہاں پر آپ ہمارا ٹرائل کرتے ہو۔ بلاول زرداری نے سوال بھی اٹھا دیا کہ راولپنڈی میں ایسا کیا ہے جو فریال تالپور اور آصف زرداری کو بھی وہیں رکھا گیا ہے اور وہیں پر بھٹو کو پھانسی دی گئی اور بینظیر کو شھید کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فریال اور آصف زرداری پر جھوٹے مقدمات بنا کر انہیں گرفتار کیا گیا اب خورشید شاہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ آصف زرداری سے تحقیقات میں ملک کی ایک ایجنسی (آئی ایس آئی) کو کیوں بٹھایا گیا جس کا کام تحقیقات کرنا نہیں ہے اسے بٹھا کر چائے کے بل کے کیس بنائے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایوب خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف کو بھگایا تو یہ کٹھ پتلی حکومت تو کچھ بھی نہیں ہے یہ گرفتاریوں سے سیاسی کارکنوں کو دبانا چاہتے ہیں مگر ہم بینظیر بھٹو کے ماننے والے ہیں ہم نے ہر آمر کا مقابلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کراچی پر قبضہ کرکے اٹھارہویں ترمیم کو ختم کردیں گے تو یہ ان کی بھول ہے یہ سیاسی گرفتاریاں کرکے عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے کٹھ پتلیوں کو اقتدار سونپا گیا ہے عوامی حقوق پر حملے شروع ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کتنی بدقسمتی ہے کہ ہمارے ملک کا وزیر اعظم یہ الزام لگا رہا ہے کہ ہماری فوج نے القاعدہ کو سپورٹ کیا ہم ان کے اس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ایسے بیانات دے کر یہ اپنے ملک پر ظلم کررہے ہیں کیونکہ کبھی کسی نے ہماری اسٹیبلشمنٹ پر الزام نہیں لگایا ۔