کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ گزشتہ گیارہ سال سے سندھ میں جو معاشی دہشتگردی ہوئی ہے اسکا حساب ہونا چاہیے کراچی جو سب سے زیادہ کما کر دیتا ہے اسکو پانچ فیصد بھی نہیں مل رہا ڈینگی اورپولیووائرس بڑھ رہے ہیں صفائی ہونی چاہیے اور اس سے سوال ہونا چاہیے جس کی صفائی کرنا زمہ داری ہے،
انہوں نے کہاکہ دو طبقے ہیں ایک جو ٹیکس دے رہے ہیں اور دوسرا جو ٹیکس سے مزے لے رہے ہیں ہماری سب سے بڑی بیماری کرپشن ہے جسکا خاتمہ کرنا ہے وہ ایکسپوسینٹرکراچی میں 17ویں ہیلتھ ایشیا نمائش کا افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے،
ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ آرٹیکل 149 کوئی نمائشی نہیں،دور حاضر میں اسکی اشد ضرورت ہے، صحت اور تعلیم کی فراہمی کی ذمہ داری ریاست کی ہے،ایکسپو سینٹر کراچی میں سجی 17ویں ہیلتھ ایشیائی نمائش، سہہ روزہ ایشیائی نمائش میں 27 ممالک کی 800 سے زائد کمپنیز نے شرکت کی،وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنا لوجی خالد مقبول صدیقی نے ریبن کاٹ کر نمائش کا باقاعدہ افتتاح کیا،
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اس نمائش کے ذریعے جدید دنیا سے ہم آہنگ ہونے کے لئے تعاون کی مزید راہیں ہموار ہونگی،نمائش میں سینکڑوں مندوبین نے شرکت کرینگے وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ آرٹیکل 149 کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ آرٹیکل 149 کوئی نمائشی نہیں، دور حاضر میں اسکی اشد ضرورت ہے،
صحت اور تعلیم کی ذمہ داری ریاست کی ہے انہوں نے کہاکہ تین روزہ عالمی نمائش میں سینکڑوں مندوبین کی آمد متوقع ہیں جبکہ بین الاقوامی نمائش میں ہیتلھ سے متعلق مختلف موضوعات پر مبنی سیمینارز بھی منعقد کئے جائینگے،
ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی کاکہناتھاکہ کراچی ایکسپو سینٹر میں ایک زبردست سترویں ہیلتھ ایشیا کانفرنس ہورہی ہے سیمینار اور جدید مصنوعات بھی پیش کی گئیں ہیں ڈاکٹر خورشید نظام بہت موئثر کردار ادا کر رہے اہم مسائل ہے کانفرنس منعقد کروا رہے ہیں،
درجنوں ممالک اپنے پروڈکٹس لے کر آئے ہیں تعلیم اور صحت ریاست کی زمہ داری ہوتی ہے ہماری معیشت جن حالات انہی دو سیکٹر پر جان کرنا چاہیے ڈینگی کے کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح کی روک تھام کے لیے وفاقی حکومت کو بھی آگے بڑھنا چاہیے اس موقع ای کامرس کے صدراورایونٹ آرگنائزرڈاکٹرخورشیدنظام نے کہاکہ ہیلتھ ایشیاکانفرنس کو17سال سے ہورہی ہے،
دنیاکی میڈیکل اورلیب ایکو پمنٹ ہے لوگوں کوجلدی اورسستے علاج کے لیے لوگ اس میں سرمایہ کاری کرنے کوتیارہیں 57ممالک سے آنے والے غیرملکی مندوبین اپنے آئیڈیازشیئرکررہے ہیں،
یورپ،چائنا،ایران اورترکی سمیت دیگرممالک کے مندوبین نے اسٹال لگائے ہوئے ہیں اورابتک 650سے زائداسٹال لگائے جاچکے ہیں پہلے روز3ہزارسے زائدمندوبین آچکے ہیں اس کانفرنس کے ذریعے دنیابھرسے لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آئے ہیں بڑے افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ یہاں نہ تووفاق اورنہ صوبے کی جانب سے کوئی نمائندگی نظرآتی ہے،
کانفرنس کے انعقادکا ہمارامقصدہے کہ پاکستانیوں کوبھی سستااوراچھاعلاج فراہم کیاجاسکے ڈاکٹرخورشید نظام کاکہناتھاکہ ایران کی جانب سے میڈیکل ایکیوپمنٹ اورہیلتھ کیئر کے 20اسٹال کاپولین،ترکی کی پندرہ کمپنیزکاپولین جبکہ چائناکا150کمپنیز کاپولین ہے اس کے علاوہ یوکے جرمنی،اٹلی،اسپین،یوایس اے کی ملٹی نیشنل کمپنیزنے اسٹال لگائے ہوئے ہیں جوکہ پاکستان کے باعث فخرہے۔