نوابشاہ میں ملیریا اور ڈینگی سے بچائو کا اسپرے کرایا جائے، شہری

163

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) ضلع بے نظیر آباد میں ملیریا اور ڈینگی سے بچائو کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مچھر مار اسپرے نہ کرنے سے ضلع بھر میں خوف وہراس پھیل گیا شہریوں نے ڈی سی نوابشاہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا شہر میں حفظان صحت اور ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے اسپرے کیا جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے ڈینگی بخار ایک عام سی بیماری ہے، لیکن اگر بروقت اس کا تدارک نہ کیا جائے اور احتیاط سے کام نہ لیا جائے تو یہ ایک وبا کی شکل اختیار کرسکتی ہے، جیسا کہ پہلے پنجاب اور اب خیبر پختونخوا میں ہورہا ہے یہ وہ بیماری ہے جو یورپ کے علاوہ تقریباً ساری دنیا میں ہوتی رہتی ہے اور ماضی میں ہمارے ہمسایہ ملک بھارت اور سری لنکا میں بھی کافی لوگوں کی جان لے چکی ہے۔ اس بیماری کا اثر بالغوں کی نسبت بچوں میں زیادہ شدید ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر سال دنیا میں تقریباً دو کروڑ کے لگ بھگ لوگ ڈینگی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس مرض کی شرح اموات پانچ فیصد سے لے کر تیس فیصد تک ہے۔ یہ بیماری چار مختلف اقسام کے ڈینگی وائرس کی وجہ سے پھیلتی ہے۔ جسم اور جوڑوں کے شدید درد کی وجہ سے اس بیماری کو ہڈی توڑ بخار بھی کہا جاتا ہے۔ ملیریا کی طرح ڈینگی بخار بھی مچھروں کے کاٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے، لیکن اس میں اینافلیز کی بجائے ایڈیز مچھر شامل ہوتے ہیں جو کہ عام مچھروں کی نسبت زیادہ خطرناک اور بہادر ہوتے ہیں اور دن کے اوقات میں بھی کاٹ سکتے ہیں۔ یہ بیماری زیادہ تر بارشوں کے موسم میں اور ہمارے خطے میں اگست سے اکتوبر تک زیادہ پھیلتی ہے۔ ڈینگی بخار میں مبتلا شخص کے خون میں ڈینگی وائرس موجود ہوتا ہے اورجب ایڈیز مچھر اس کو کاٹ کر کسی تندرست شخص کو کاٹتا ہے تو وہ وائرس اس میں بھی منتقل ہو جاتا ہے۔