جعلی اکائونٹس ،وزیراعلیٰ سندھ 24 اکتوبر کو نیب طلب،زرداری اور فریال پر 4 اکتوبر کو فرد جرم عائد ہوگی

381

اسلام آباد (خبرایجنسیاں)جعلی اکائونٹس کیس میں نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو 24ستمبر کو اسلام آباد نیب آفس میں طلب کر لیا۔نیب نے مراد علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس کا ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کر دی۔ نوٹس میں کہا گیا کہ ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں بیان ریکارڈ کرائیں۔ مراد علی شاہ پر ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز اونے پونے داموں فروخت کرنے کا الزام ہے۔علاوہ ازیں میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین مقدماتمنطقی انجام کوپہنچنے لگے۔احتساب عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور پر فرد جرم عاید کرنے کے لیے 4 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ زرداری اور فریال کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دی گئیں۔ زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے ایک بار پھر جیل میں اے سی کا معاملہ اٹھا تے ہوئے کہا عدالت نے کہا تھا اے سی دیں لیکن نہیں دیا گیا، آپ نے کہا فریج دیں لیکن انہوں نے برف کے ڈبے دے دیے۔ مقدمات کی مزیدسماعت اب 4 اکتوبر کو ہو گی۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت مراد علی شاہ سمیت سب کو گرفتار کر کے اپنا شوق پورا کر لے، ہمیں پروڈکشن آرڈرز کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں شرکت سے متعلق سوال پر انہوںنے کہا کہ دھرنے میں شرکت کا فیصلہ بلاول کریں گے۔ زرداری نے یہ بھی کہا کہ ضمانت کا کوئی فائدہ نہیں، ہم سکون سے بیٹھے ہیں، ان کو اپنا شوق پورا کرنے دیں۔علاوہ ازیں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آصف زرداری سے خورشید شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں آصفہ ، لطیف کھوسہ اور دیگر رہنما شریک تھے۔ نیب افسر نے خورشید شاہ کو ملاقات سے روکتے ہوئے کہا کہ آپ کا ریمانڈ ملا ہے اس لیے ملاقات نہیں کر سکتے۔ زرداری نے نیب افسران کو کہا کہ خور شید شاہ کو میرے ساتھ بیٹھنے دیں۔