سکھر،اسلامی جمعیت طلبہ نے پہچان پاکستان مہم کا آغاز کردیا

138

سکھر (نمائندہ جسارت) اسلامی جمعیت طلبہ سکھر نے ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کا آغاز کردیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ سکھر شہر میں عظیم الشان کشمیر مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی۔ باب السلام سندھ کے طلبہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، مہم کے دوران سکھراورگردونواح کے 50ہزار طلبہ تک رسائی حاصل کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار اسلامی جمعیت طلبہ سکھر کے ناظم منیب شیخ نے بدھ کے روزسکھر پریس کلب میںایک پریس کانفرنس کے دوران ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کا آغازکرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ اسمٰعیل مغل، موسیٰ شیخ، صہیب شیخ، سہیل احمد، ابصار عباسی اور دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ اسلامی جمعیت طلبہ سکھر کے ناظم منیب نے کہا کہ باب السلام سندھ کے طلبہ کشمیریوں کی آزادی کے لیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ملک بھر میں کشمیرپرسودے بازی کی چہ مہ گوئیاں کی جارہی ہیں۔ کشمیر تکمیل پاکستان کی ضمانت ہے۔ اس پر کسی بھی قسم کی سودے بازی یا امریکی ڈکٹیشن قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ سندھ صوبے بھر میں خصوصی طور پر ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے عنوان سے عشرہ آزادی کشمیر منائے گی۔ جس کے دوران باب السلام سندھ کے تمام بڑے شہروں میں کشمیر مارچ، تعلیمی اداروں میں ہاتھوں کی زنجیر، عوامی مقامات پر تصویری نمائش سمیت دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلامی جمعیت طلبہ سکھر شہر میں ہونے والے عظیم الشان کشمیر مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں تعلیمی نظام تباہی کا شکار ہے۔ سندھ میں تعلیمی مسائل جوں کے توں موجود ہیں۔ جامعات وکالجز میں فیسوں کے اضافے نے غریب طلبہ کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔ صوبے بھر کی جامعات میں سہولتوں کا فقدان ہے، گھوسٹ تعلیمی ادارے اور کالجز میں اسٹاف اور سہولتوں کی کمی سے طلبہ وطالبات متاثر ہورہے ہیں۔ منیب شیخ نے سکھر میں یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر میں طلبہ وطالبات کے لیے یونیورسٹی نہ ہونا افسوسناک ہے۔ سکھرکے طلبہ اعلیٰ تعلیم کے لیے دیگر شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ شہر میں جلد اعلیٰ معیار کی یونیورسٹی قائم کرکے شہر کے طلبہ کی بنیادی ضرورت پوری کی جائے۔ ناظم اسلامی جمعیت طلبہ سکھر نے ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت نے اپنی کامیاب مہمات کے ذریعے بڑی تعداد میں نئے طلبہ کو اپنے قافلے میں شامل کیا۔ رواں سال بھی پہچان پاکستان مہم کے ذریعے 50 ہزار طلبہ تک رسائی حاصل کی جائے گی۔ ان طلبہ کو پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے ا پنا کردار ادا کرنے کے لیے آمادہ کیا جائے گا۔ منیب شیخ نے مہم کی دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مہم کا دورانیہ 16 ستمبر تا 30 دسمبر تک ہوگا۔ مہم کا بنیادی مقصد طلبہ کو قیام پاکستان کے بنیادی مقصد سے آگاہ کرنا اور اس کی اصل اساس سے جوڑنا، تعمیر بذریعہ تعلیم کا تصور دیتے ہوئے تعلیمی مسائل کو اجاگر کرنا، طلبہ کو معاشرے کی فلاح کے لیے عملی اقدامات پر آمادہ کرنا ہے۔ مکمل مہم دس عشروں پر مشتمل ہوگی۔ جس میں پہلا عشرہ یکجہتی کشمیر کے، دوسرا عشرہ ’’فکرِ مودوی‘‘ کے سلوگن کے ساتھ منایا جائے گا۔ مہم کا تیسرا عشرہ والدین اور اساتذہ سے منسوب کیا گیا ہے۔ چوتھا عشرہ ریڈر آن لیڈرز کے عنوان کے ساتھ منایا جائے گا۔ پانچواں عشرہ شجر کاری، چھٹا عشرہ پیغام اقبال کے سلوگن کے ساتھ منایا جائے گا۔ اسی طرح مہم کے ساتویں عشرے میں سندھ بھر اسٹوڈنٹ کنونشن، میگا ایجوکیشنل ایکسپوز، کتب میلہ، تعلیمی سیمینارز منعقد کیے جائیں گے اور اسلامی جمعیت طلبہ سکھر طلبہ کے لیے ایک بڑا اسٹوڈنٹ فیسٹیول منعقد کرے گی۔ مہم کا آٹھواں عشرہ نظریہ پاکستان کے اجاگر کرنے کے لیے منایا جائے گا جبکہ نواں عشرہ ’’ہفتہ شاہ لطیف اور ہفتہ کھیل کے طور پر منایا جائے گا۔ جبکہ مہم کا دسواں اور آخری ہفتہ اسلامی جمعیت طلبہ کے تاسیس کے حوالے سے منایا جائے گا۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے اپنی گزشتہ مہمامات میں طلبہ مسائل کے حوالے سے بھرپور آواز بلند کی جبکہ اس سال بھی پہچان پاکستان مہم کے دوران مزید موثر انداز میں طلبہ کے مسائل کو اجاگر کرے گی۔