اسلام آباد( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ آزاد کشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈکلیئر کر کے اس کا پہلا اجلاس نیویارک میں کیا جائے ۔ ہمیں اقوام متحدہ سے دفعہ 370 یا 35اے کی بحالی کا نہیں ، کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنا چاہیے ۔ دنیا کمزور کانہیں طاقتور کا ساتھ دیتی ہے ۔ جب تک ہم خود نہیں اٹھیں گے ، دنیا کچھ نہیں کرے گی ۔ اقوام متحدہ کشمیر کے متعلق اپنی سابق 23 قرار دادوں پر عملدرآمد نہیں کراسکی اگر مزید ایک قرار داد منظور کربھی لے تو اس سے کشمیریوں کو کچھ نہیں ملے گا ۔ وزیراعظم مظفر آباد میں قومی قیادت کو ساتھ لے کر جاتے تو بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ہمارے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام پہنچتا مگر انہوں نے اس موقع کو ضائع کر دیا ۔ قومیں اسلحے کے ساتھ نہیں غیرت و وقار کے ساتھ زندہ رہتی ہیں ۔ ایران اور سعودی عرب کا تنازع عالم اسلام کو کمزور کر رہاہے ، پاکستان ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر اس تنازعے کو حل کرانے کی کوشش کرے۔جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی دعوت پر سینیٹ میں پارلیمنٹرینزکشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ ہم ہزار سال لڑنے کی باتیں کرتے رہے مگر ایک دن کے لیے بھی باہر نہیں نکلے۔ دشمن نے ہمارے 80 لاکھ کشمیری بھائیوں کو ایک بڑی جیل میں بند کر رکھاہے ۔ قیادت کا کام لوگوں کو ڈرانا نہیں بلکہ انتہائی مشکل حالات میں بھی حوصلہ دینا ہوتا ہے ۔ ماضی میں ہماری حکومتوں نے ایسے فیصلے کیے جن سے کشمیر کاز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ۔ آج کشمیر کا مسئلہ عالمی فورمز پر کشمیریوں کی ان عظیم قربانیوں کی بدولت زندہ ہے جو انہوںنے شہادتوں کے نذرانے پیش کر کے دی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 45 دن میں ساڑھے 3 سو بچیوں کو ان کے گھروں سے اٹھالیا گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر ہمارے لیے نظریاتی اور جغرافیائی مسئلے سے بڑھ کر غیرت اور ایمان کا مسئلہ بن چکاہے اگر ایک بہن کی پکار پر محمد بن قاسم ؒ سمندر کا سینہ چیر کر ہزاروں میل دور سے آسکتا ہے تو ہم لاکھوں مائوں ،بہنوں ، بیٹیوں کی آواز پر ان کی حفاظت کے لیے کیوں نہیں اٹھ سکتے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم فیصلہ کن موڑ کر آکھڑے ہوئے ہیں ۔ ہمیں اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے کشتیاں جلا کر آگے بڑھنا ہوگا ۔ دنیا کمزور کی التجائیں نہیں سنتی اگر کشمیر کا جہاد خدانخواستہ ناکام ہوا تو بھارت ہمیں پانی کا ایک قطرہ نہیں دے گا ۔ بھوک، پیاس اور بزدلی کی موت مرنے کے بجائے جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں میدان میں کودنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی بقا و سلامتی اور تحفظ کے لیے کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق ضروری ہے ۔