اسلام آباد (صباح نیوز)امیر جمعیت علما اسلام (ف)مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد آنے پر عوامی سمندر ساتھ ہوگا،حکومت ناجائز اور نااہل ہے ،حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ہر شعبہ زندگی کے لوگ کرب میں مبتلا ہیں،جس میدان میں ہم اترے ہیںاس عظیم مقصد کے لیے اولین شرط یہ ہے کہ دل سے خوف نکال دیںاگر دل میں خوف ہے تو تحریکیں نہیں چلتیں، خوف کے مارے لوگوں کی وجہ سے ایسے حکمران مسلط ہوتے ہیں،بھارت کے ساتھ ہی حالت جنگ میں نہیں اب افغانستان اور ایران کے ساتھ بھی حالات خراب ہونے جارہے ہیں۔ منگل کو اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آزادی انسان کا بنیادی حق ہے، آزادی حاصل کرنے کے لیے طاقت سے ٹکرانا پڑتا ہے۔آزادی کی آساس عقیدہ توحید ہے۔ ہم گزشتہ 8 ماہ میں پاکستان کے ڈیڑھ کروڑ لوگوں سے مخاطب ہوئے ہیں۔ایسا کارکن کسی کے پاس نہیں جو جمعیت کے پاس ہے۔ہمارا پاکستان کی سیاست اور پارلیمان سے واسطہ ہے۔ ہم اس کے تقاضوں اورآئین پاکستان کی رو سے انتخابات کی حیثیت کو ہم جانتے ہیں،اس ملک میں جمہوری عمل کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔پاکستان کا مذہبی طبقہ دستور پاکستان میں اسلامی دفعات کے حوالے ہر قربانی کے لیے تیار ہے۔ پاکستان کے دستور سے اسلامی دفعات کو ختم کرنا بین الاقوامی ایجنڈا ہے ۔مذہبی طبقہ اضطراب میں ہے ۔قادیانی سربراہ کہتا ہے کہ پاکستان کے آئین سے قادیانیوں کو کافر قرار دینے کی شق ختم کی جائے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عام آدمی کی معیشت برے حال میں ہے، کوئی راشن لینے کی سکت نہیں رکھتا،ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے، ملازمین کو تنخواہ دینے کے پیسے نہیں ہیں۔ پاکستان کی بڑی کمپنیوں نے ہزارہا ملازمین کو فارغ کردیا ۔نوجوان کو بہتر مستقبل کا خواب دکھا کر بے روزگار کیا گیا۔عام آدمی بجلی کا بل ادا نہیں کر پارہا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہی حالت جنگ میں نہیں اب افغانستان اور ایران کے ساتھ بھی حالات خراب ہونے جارہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن