امریکا کشمیر کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے،ٹرمپ کی ثالثی قبول نہیں ،سراج الحق

306
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق حلقہ خواتین کے تحت حجاب کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق حلقہ خواتین کے تحت حجاب کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمران بے بسی سے امریکا و برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ حکومت اس خوش فہمی کا شکار ہے کہ کشمیرکی آزادی کے لیے امریکا ہماری مدد کرے گا ، حالانکہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کو عالمی مسئلہ تسلیم کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ۔ حکمران جن کو ثالث سمجھ رہے ہیں ، وہ کشمیر کو ٹکڑوں میں بانٹنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ ان کا فیصلہ یہ ہوگا کہ جس حصے پر بھارت کا قبضہ ہے ، وہ بھارت کا اور جس پر پاکستان کا قبضہ ہے وہ پاکستان کا حصہ ہے ۔ ہم کسی قیمت پر ٹرمپ کی ثالثی قبول کریں گے نہ کشمیر کو ٹکڑوں میں بٹنے دیں گے ۔ کشمیر پاکستان کی نظریاتی ، جغرافیائی اور معاشی شہ رگ ہے ۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے ۔ قوم چاہتی ہے کہ افواج پاکستان اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آزادی ٔ کشمیر کے لیے آگے بڑھیں ۔ پوری قوم ان کی پشت پر ہوگی ۔تباہ حال معیشت کی وجہ سے معاشی تباہی اور بربادی کی یہی رفتار رہی تو لوگ فاقوں مرنے لگیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین لاہور کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں حجاب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حجاب کانفرنس سے حمیرا طارق ، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسمبلیوں میں موجو د جماعتیں اپنے لیڈروں کی رہائی کے لیے تو احتجاج کرتی ہیں مگر کشمیرکی آزادی کے لیے باہر نکلنے کو تیار نہیں ۔ یہ جماعتیں کشمیر کو اپنا مسئلہ سمجھتیں تو لاہور اور کراچی میں لاکھوں لوگوں کو جمع کر سکتی تھیں مگر آج ڈیڑھ ماہ ہونے کو ہے ، کشمیر میں قیامت برپا ہے ،گھروں میں محصور لوگ بھوک پیاس اور ادویات نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ رہے ہیں اور انہیں گھروں میں ہی دفن کیا جارہاہے ۔ نوجوانو ں کو اٹھا کر غائب کیا جارہاہے ۔ بیٹیوں کو اغوا کر کے بے حرمتی کی جارہی ہے، حکمران اورسیاسی جماعتیں بیانات تک محدود ہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور کشمیر کا مقدمہ پاکستانی قوم کو لڑناہے ۔ کشمیر کی آزادی کا واحد راستہ جہاد ہے ۔ ہم کشمیر کو پاکستان کا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں اگر حکومت نے کشمیر کی آزادی پر کوئی سودے بازی کرنے کی کوشش کی تو انہیں اسلام آباد میں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب اور پاکستان کشمیر سے آنے والے دریائوں سے سرسبز ہیں اگر یہ دریا نہ ہوں تو پاکستان صحرا بن جائے گا ۔ اس لیے میں حکومت کو متنبہ کرتاہوں کہ اگر ساری دنیا بھی مل کر فیصلہ کرے کہ کشمیر کو بھارت اور پاکستان میں بانٹ دیا جائے تو ہم یہ فیصلہ قبول نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ معاشی تباہی اور بربادی کی یہی رفتار رہی تو لوگ فاقوں مرنے لگیں گے ۔ عوام کے لیے سانس لینا مشکل ہو چکاہے اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ معاشی ترقی کا سوال 5 سال بعد کرنا ۔ انہوں نے کہاکہ ہر پاکستانی مشکلات کا شکار ہے ۔ مہنگائی ، بے روزگاری مسلسل بڑھ رہی ہے اور حکومت کے پاس معیشت میں بہتری کا کوئی حل نہیں ۔