امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قومی یکجہتی اور اتحاد ایٹم بم سے زیادہ اہم چیز ہے۔
کوئٹہ میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قومی یکجہتی قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر افسوس کہ وزیراعظم نے اپنی ذمہ داری کو ابھی تک محسوس نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ مظفر آباد کے جلسے میں ساری جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جاتی تو ساری سیاسی قیادت ایک صف میں نظر آتی جس سے بھارت اور دنیا کو پیغام جاتا کہ کشمیر کے معاملے پر پورا پاکستان یک زبان ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ جب بات کشمیر کی ہو تو ساری سیاست ایک طرف رہ جاتی ہے، صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے خطاب کے موقع پر قوم کو سیسہ پلائی دیوار کی طرح نظر آنا اور کشمیریوں کو واضح پیغام جانا چاہیے تھا مگر صدر کے خطاب میں حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ایسا نظر نہیں آیا۔
سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ 13 ماہ سے ملک کے معاشی حالات ابتری کا شکار ہیں، آئی ایم ایف اور ولڈ بینک نے کہہ دیا ہے کہ اگلے سال اور مشکل ہوں گے، حکومت ضد چھوڑ کر ملک کی معیشت کو بہتر کرے۔ان کا کہنا تھا کہ رونا دھونا مسائل کاحل نہیں ہمیں مل کر بیٹھنا اور مسائل کو حل کرنا ہو گا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کوئٹہ کو 20 سال کے لیے ٹیکس فری قرار دیں تو کراچی کے سارے تاجر اپنے سرمائے سمیت کوئٹہ آ جائیں گے۔