لاہور (نمائندہ جسارت) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہنگامی پریس کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک کی چیئرمین شپ اور عملی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کام کرتی رہے گی‘ میں نے بطور چیئرمین اپنے تمام اختیارات الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق منتخب سپریم کونسل کو منتقل کر دیے ہیں‘ بطور قائد تحریک منہاج القرآن قوم اور ملک کے لیے میری فکری، نظریاتی رہنمائی جاری رہے گی‘
میں اپنی تمام توجہ تصنیف و تالیف اور کچھ اہم علمی تحقیقی منصوبہ جات کو مکمل کرنے پر مرکوز رکھوں گا‘ اس کے علاوہ کچھ صحت کے بھی مسائل ہیں جس کی وجہ سے اپنے آپ کو عملی سیاست سے الگ کررہا ہوں‘ سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کو انصاف دلوانے کی جدوجہد کا تعلق کسی سیاست سے نہیں بلکہ ہمارے ایمان سے ہے‘ حصول انصاف کی جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی‘ نہ جانے وہ کون سی طاقتیں ہیں جو قاتلوں کو تحفظ فراہم کررہی ہیں‘کرپشن کیسز میں پکڑے گئے افراد سنجیدہ قید میں ہوتے تو اب تک کچھ نہ کچھ ریکور ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کینیڈا سے وڈیو لنک پر منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ عوامی تحریک واحد سیاسی جماعت ہے جس نے قوم کی تعلیم و تربیت کے عمل کو بلاتعطل جاری رکھا‘ پڑھے لکھے پاکستان کے لیے ملک بھر میں سیکڑوں تعلیمی ادارے قائم کیے‘ نظام انتخاب کی تبدیلی، کرپشن کے خاتمے اور بے رحم احتساب کے لیے مارچ کیے‘ قوم اور اداروں کو اصلاحات کی سوچ دی مگر افسوس پارلیمنٹ میں ملک و قوم کے مسائل کے حل کے علاوہ باقی ہر ایشو پر گفتگو ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ مشترکہ سیاسی جدوجہد کی‘ وہ جب اقتدار میں نہیں تھے تو سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف کی بات کرتے تھے اب یہ ان کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثا کو انصاف دلوانے کے ساتھ ساتھ تبدیلی کے ضمن میں جو اعلانات کیے تھے ان پر عملدرآمدکریں۔