لاہور(جسارت نیوز )پاکستان کرسچن اسپورٹس ایسوسی ایشن کی ایگز یکٹیو کونسل کا اجلاس گزشتہ روز امریکن لائس ٹف اسکول جوہر ٹائون میں وسیم سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا ۔جس میں سیکرٹری جنرل مہک عاصم،نائب صدر عاصم تنویر ،جوائنٹ سیکرٹری ریحان ،فنانس سیکرٹری نعیم سلیم،سیکرٹری انفارمیشن حنا سلیم اور کوآرڈینیٹر برکھا سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گراس روٹ لیول سے کھیلوں کو فروغ دینے اور بچوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کیلیے اسکول لیول سے ملک بھر میں اسپورٹس کلچرکو پروان چڑھایا جائے گا ۔اس سلسلے میں رواں سال اکتوبر اور نومبر کے مہینے میں باسکٹ بال ،آرچری ،بیڈمنٹن اور سوئمنگ کے کھیل کی انٹراسکولزچمپئن شپ منعقد کرائی جائیں گی،کھیلوں کے ان مقابلوں میں سینکڑوں بچے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے ۔پاکستان کرسچن اسپورٹس ایسوسی ایشن کے صدر وسیم سلیم نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کیلیے معاشرتی افراد کا صحت مند رہنا انتہائی ضروری ہے جبکہ معیار زندگی کے بنیادی تقاضوں میں اچھی صحت اور بہترین تعلیم وتربیت کی ہم آہنگی لازم و ملزوم ہیں یہی وجہ ہے کہ ایک ترقی پذیر معاشرے کیلئے جو کردار صحت مند اور بہترین تعلیمی زیور سے آراستہ افراد کر سکتے ہیں وہ دوسرا کوئی نہیں کر سکتا انہی مقاصد کے حصول تعلیمی اداروں میں اسپورٹس کی سرگرمیاں بحال کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اورپاکستان کرسچن اسپورٹس ایسوسی ایشن نے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کا بیڑا اُٹھایا ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسکول کی سطح پر کھیل کو لازمی مضمون قرار دیا جائے۔ اس موقع پر پاکستان کرسچن اسپورٹس ایسوسی ایشن کی سیکرٹری جنرل مہک عاصم نے محکمہ تعلیم کو تجویز دی کہ سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کم از کم ایک پیریڈ اسپورٹس کیلیے لازمی قرار دیا جائے۔