سندھ پولیس کے سینئر اہلکار ایک برس سے’’ اپرکورس ‘‘کے منتظر

214

کراچی (رپورٹ /محمد علی فاروق )کراچی میں محکمہ پولیس کے سینئر اہلکاروں کو اپرکورس کرانے کے فیصلے پر ایک سال گزرجانے کے باوجود عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کے احکامات پر گزشتہ سال ان اہلکاروں کا میڈیکل بھی کیا گیا تھا لیکن میرٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے جونیئر اہلکاروں کو کورس پر بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے ،محکمے کی غفلت لاپروائی کی وجہ سے 3ہزارسے زائد سینئراہلکارپریشانی کا شکار ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس نے اپنے ایسے اہلکار جن کی عمریں 45سے 55سال کے درمیا ن ہیں اور وہ اب تک کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل کے عہدے پر تعینات ہیں ان کی ترقی کے لیے فیصلہ کیا تھا کہ ان اہلکاروں کو لوئر،اپر اور انٹرکورسز پر بھجوایا جائے گا اور کورس کلیئر کرنے کے بعد ان اہلکاروں کواگلے عہدوں پر ترقی دے دی جائے گی ۔اعلیٰ پولیس حکام کے اس فیصلے سے ہزاروں اہلکاروں کو فائدہ پہنچنے کا امکان تھا تاہم ایک سال کا عرصہ گزرجانے کے باوجود اس اعلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا ۔ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان نے اس مسئلے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے گزشتہ سال اہلکاروں کا میڈیکل پولیس اسپتال گارڈن سے کرایا تھا ،جس کے بعد یہ امید ہوچلی تھی کہ جلد ان اہلکاروں کو کورسز پر بھیج دیا جائے گا تاہم ریٹائرمنٹ کے قریب پہنچ جانے والے 45سال سے 55سال تک کے اہلکار اب تک کورس پر جانے کا انتظار کررہے ہیں اور ان کی جگہ جونیئر اہلکاروں سے رشوت لے کر کورسز پر بھیجا جارہا ہے ۔ذرائع کے مطابق آفتاب پٹھان کی تبدیلی کے بعد اس فیصلے پر عملدرآمد سست روی کا شکار ہوگیا ہے جبکہ اپنی بڑھتی ہوئی عمر کے باعث یہ اہلکار چاہتے ہیں کہ یہ کورسز جلد از جلد مکمل کرلیں کیونکہ دو تین سال بعد وہ اس قابل نہیں رہیں گے کہ اس طرح کے کورس کو پاس کرسکیں ۔ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ محکمہ پولیس کے اس فیصلے کے بعد ہمیں امید ہوچلی تھی کہ ریٹائرمنٹ سے قبل وہ اگلے عہدے پر ترقی پانے میں کامیاب ہو جائیں گے اور ریٹائرمنٹ پر ان کو مراعات اسی عہدے کے لحاظ دی جائیں گی تاہم اب ہم مایوسی کا شکار ہیں۔ انہوں نے آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام سے اپیل کی کہ سینئر اہلکاروں کے لیے اعلان کردہ کورسز فوری طور پر شروع کرائے جائیں ۔