سوسائٹی کے رہائشی نے یونین کے صدر کے خلاف سچل تھانے میں درخواست جمع کرادی ہے،

3183

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)گلشن کنیز فاطمہ کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے رہائشی نے یونین کے صدر کے خلاف سچل تھانے میں درخواست جمع کرادی ہے،تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کی حدود میں واقع گلشن اقبال بلاک 1سیکٹر16-Aاسکیم33گلشن کنیز فاطمہ کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے رہائشی ابراھیم عظمت کی جانب سے سچل تھانے میں درج کرائی گئی

درخواست میں موقف اختیا ر کیا ہے کہ مکان مالکان پر مشتمل گلشن کنیز فاطمہ کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کی یونین نے کرائے داروں سے ماہانہ مینٹی ننس اور سکیورٹی کی فیس 500سے بڑھا کرایک ہزار روپے کردی ہے،

کرائے داروں کی جانب سے اس کی وجہ پوچھی گئی جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ اس غیر منصفانہ فیصلے پر ا حتجا ج کرنے پر یونین کے صدراعظم نے ابراہیم عظمت کو ان کی گاڑی کنیز فاطمہ سوسائٹی میں داخل ہونے سے روکنے کی د ھمکی دی گئی ہے اور سوسائٹی میں موجود نجی کمپنی کے سیکورٹی گارڈ کے ذریعے گاڑی سے سوسائٹی کا اسٹیکر بھی اتارنے کو کہا گیا ہے،

اسی طرح یونین کے صدراعظم نے جمعدار کو درخواست گزار کے گھر کا کچرا اٹھانے سے بھی روک دیا ہے،جب کے جمعدار کو اس کی ادائیگی ہر ماہ درخواست گزار کی جانب سے کی جاتی ہے درخواست گزار کا کہنا ہے کہ میں سوسائٹی میں گزشتہ 7برس سے رہائش پذیر ہوں یونین کے صدر اعظم کرائے کے گھروں میں رہائش پزیر افراد کے خلاف اپنی من مانی کے زریعے فیصلے کررہی ہے،

سوسائٹی کے صدر اعظم غیر قانونی ہتکنڈوں کے ذریعے مجھے اور میرے اہل خانہ کو ہراساں کر رہا ہے،، ابراہیم عظمت نے درخواست میں مزیدکہا ہے کہ یونین کے عہدے داروں کو ا س طرح کی کارروائیوں سے روکا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ چند دن قبل گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی کی یونین کی ناقص کارکردگی کے حوالے سے کراچی کے مختلف اخبارات میں خبر شائع ہوئیں تھیں جس میں سوسائٹی میں سڑکوں کی ٹوٹی پھوٹ، ا سٹریٹ لائٹس نہ ہونے اور پانی کی عدم دستیابی جیسے مسائل کو اجاگر کیا گیا تھا،

اور حکومت سندھ کے محکمہ بلدیات، پاکستان رینجرز، آئی جی سندھ، کمشنر کراچی اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی یونین کے رہنماؤں کی کھلی بدمعاشی اور دھمکیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سوسائٹی کے مکین کرایہ داروں کو تحفظ فراہم کر نے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔