کراچی(اسٹا ف رپورٹر)گلشن کنیز فاطمہ کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی یونین نے رہائشیوں کو مینٹی ننس اور سکیورٹی کے نام پر پریشان کرنا شروع کردیا ہے، نجی کمپنی کے سیکورٹی گارڈ کے ذریعے رہائشیوں کو گیٹ پر ہی روک دینے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
کنیز فاطمہ کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی سابق کونسلر ڈاکٹر عظمت اللہ شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سوسائٹی میں سکیورٹی کے انتظامات انتہائی ناقص، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی، ا سٹریٹ لائٹس نہ ہونے اور پانی کی عدم دستیابی جیسے مسائل نے زندگی مشکل بنا رکھی ہے جب کہ خلاف قانون متعدد بار منتخب ہونے والے یونین رہنماؤں کی ساری توجہ اپنے مفادات پر ہے۔
ڈاکٹر عظمت اللہ شریف کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ہماری سوسائٹی کی یونین ”ریذیڈنٹس کمیٹی آف گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی“ کا ایک اجلاس ہوا جس میں جہاں دیگر معاملات پر بات ہوئی وہیں کمیٹی کے ارکان نے سوسائٹی کے مکین کرایہ داروں پر غیر قانونی طور پر ایک ہزار روپے ماہانہ کا مینٹی نینس کے نام پر اضافی بوجھ ڈال دیا جب کہ کرایہ دار پہلے ہی ہر ماہ باقاعدگی سے 500 روپے ادا کر رہے ہیں،
اس کے علاوہ سوسائٹی میں سیوریج، پانی، بجلی و دیگرترقیاتی کام کے نام پر کبھی ہزار روپے اور کبھی دو ہزار روپے وصول کر لیے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر عظمت اللہ شریف نے بتایا کہ ہر ماہ پوری سوسائٹی سے ہزاروں روپے جمع کرنے کے باوجود سوسائٹی کی صورت حال انتہائی بدتر ہے،
سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، سیوریج کا گندہ پانی گلیوں میں ابل رہا ہے، اسٹریٹس لائٹس خراب ہیں، پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے، صفائی ستھرائی کا فقدان ہے، سوسائٹی میں کئی مقامات پر کچرے کے ڈھیر یونین کی کارکردگی کا پول کھول رہے ہیں۔
ڈاکٹر عظمت اللہ شریف کا کہنا تھا کہ یونین کے رہنماؤں نے ماہانہ اضافی ایک ہزار روپے نہ دینے والوں کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، سکیورٹی گارڈز کے ذریعے گاڑیاں اندر نہیں آنے دی جا رہیں، کچرے والے کو ان گھروں سے کچرا اٹھانے سے روک دیا ہے اور پانی بند کرنے کی بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ڈاکٹر عظمت اللہ شریف نے حکومت سندھ کے محکمہ بلدیات، پاکستان رینجرز، آئی جی سندھ، کمشنر کراچی اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی یونین کے رہنماؤں کی کھلی بدمعاشی اور دھمکیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے یہاں کے مکین کرایہ داروں کو تحفظ فراہم کی جائے۔