کراچی (نمائندہ جسارت) پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ حکومت کا ہر دن پاکستان پر بوجھ ہے ،لگتا ہے حکومت کو خود جانے کی جلدی ہے ،حکومت کو لانے والے بھی اب مایوس ہوچکے ہیں، پیپلزپارٹی قیادت کو علاج معالجے کی سہولت نہ دے کر حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہے ،حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ ایسی حرکتوں سے باز آجائے، خواتین کی
توہین ناقابل برداشت ہے۔ سیاست کو دشمنی میں تبدیل کرنے سے گریز کریں، احتساب کو انتقام نہ بنایا جائے 10 لاکھ روپے کا حساب مانگنے والے ادارے حکومت کی جانب سے معاف کیے گئے 210 ارب روپے کا حساب کب مانگیں گے؟ نیب کیوں خاموش ہے؟۔ وہ جمعے کے روز پیپلزپارٹی میڈیا سیل بلاول ہاؤس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، پی پی رہنما فدا ڈھکن، سردار نزاکت و دیگر ان کے ساتھ تھے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری کو علاج معالجے کی سہولت نہ دے کر حکمران انتقامی سیاست میں اندھے ہوچکے ہیں، اسپتال میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، سابق صدر کو علاج معالجے کی سہولت نہ دے کر آپ کو جانے کی نہ جانے کیوں جلدی ہے۔ جو لائے ہیں وہ بھیج بھی دیںگے، ان کو بھی آپ نے مایوس کیا ہے،انگلی اْٹھا کر تھک گئے ہیں ۔ خواتین کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی، آپ نے بے نظیر بھٹو کی توہین کی، بی بی آصفہ کوئی معمولی لڑکی نہیں وہ بلاول زرداری کی بہن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہر قومی دن پر انتشار پھیلاتے ہیں، آپ کشمیر ڈے پر قومی قیادت سے بات کرلیتے تو کیا حرج تھا ؟ آپ نے کشمیر کا سودا کردیا ہے ۔ ہم کسی کو غدار نہیں کہتے مگر پالیسیوں پر بات کرتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شرکت کا فیصلہ پارٹی کرے گی ،مولانا صاحب اکیلے اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری کو علاج معالجے کی سہولت اور کارکنوں سے ملاقات کی اجازت دی جائے ہم اپنے مطالبات وزیراعظم سے نہیں بلکہ ریاست سے کررہے ہیں، جس دن قیادت نے فیصلہ کیا پیپلزپارٹی کو پھر پرانے رنگ میں دیکھیں گے۔
مولابخش چانڈیو