سندھ ہائی کورٹ: جعلی شناختی کارڈ پر 4سال سے قیدعبداللہ کو رہا کردیاگیا

153

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے جعلی شناختی کارڈ پر 4 برس سے جیل میں قید گھوٹکی کے شہری عبد اللہ شر کی رہائی کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو جعلی شناختی کارڈ پر گھوٹکی کا شہری 4 برس سے جیل میں قید ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ گھوٹکی کے عبد اللہ شر کو قتل کے متعدد مقدمات میں مطلوب ملزم کی جگہ جیل میں رکھا گیا۔ ماں باپ سے محروم عبد اللہ شر کے سسرالی رشتہ داروں نادرا احکام اورسرکاری اداروں کے ساتھ مل کر سازش کی۔ ملزم نے بتایا کہ مکان بنوانے کا جھانسہ دیکر میرا جعلی شناختی کارڈ بنوایا۔ نادرا نے ملی بھگت کے ذریعے میرا شناختی کارڈ محراب شر کے نام سے بنادیا۔ محراب شر کیخلاف 2011 میں قتل کے 3 اور دیگر الزامات میں مقدمات درج ہیں۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے بے گناہی سامنے آنے کے بعد کمرہ عدالت میں ہی ہتھکڑیاں کھلوا دیں۔ عدالت نے ایس ایس پی سکھر کے بیان پر عدم اطمینان کرتے ہوئے حلفیہ بیان طلب کرلیا۔ عدالت نے عبد اللہ کا جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کیخلاف ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے اور اس جعل سازی میں ملوث ہونے والے افراد اورپولیس افسران کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیا۔