حکومتی پارٹیاں کراچی کو اون کرنے کو تیار نہیں،حافظ نعیم الرحمٰن

490

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے شہر میںجگہ جگہ کچرے اور کوڑے کے ڈھیروں اور سیوریج اور بارش کے پانی سے جمع ہونے اور سڑکوں میں گڑھے پڑنے کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں کی نااہلی وناقص کارکردگی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ کراچی کے عوام اقتدار میں موجود تینوں جماعتوں ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سے مایوس ہوچکے ہیں ، حکومتی پارٹیاں دعوے تو بہت کرتی ہیں لیکن کراچی کو کوئی اون کرنے کو تیار نہیں ، میئر کراچی نے اختیارات اور وسائل نہ ہونے کا رونا رو کر اپنے چار سال نکال دیے لیکن کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا جب کہ دوسری طرف سندھ گورنمنٹ نے بھی ہمیشہ کی طرح کراچی کو صرف لوٹ کھسوٹ کا ذریعہ بنانے اور اقتدار کے مزے لوٹنے کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ پی ٹی آئی نے کراچی کے عوام سے چند ہ جمع کیا اور فوٹو سیشن کرا کر کچرے کو ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ ڈال دیا،کراچی کے ہر علاقے میں کچرے کے ڈھیر جمع ہیں ،حالیہ بارشوں کے بعد سڑکوں پر جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے بن گئے ہیں ،صفائی ستھرائی نہ ہونے کے باعث مچھروں اور مکھیوں کی بہتات ہے ، متعدد بیماریاں پھیل رہی ہیں اور سیکڑوں شہری اسپتالوں کا رُخ کررہے ہیں ،سڑکوں پر پانی اور گڑھوںکے باعث منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے کہ جس کے باعث شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے نمائندوں کی ذمے داری بنتی ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرائیں، وفاق خود کو کراچی کے معاملات سے الگ نہیں کرسکتا ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کراچی سے کچرے کو صاف کرانے کے لیے ہنگامی بنیاد پر عملی اقدمات کیے جاتے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوا اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کو جب بھی موقع ملا شہر کی بے مثال خدمت کی ہے اور کام کر کے دکھایا ،عوام مایوس نہ ہوں ،جماعت اسلامی کے ورکرز اور الخدمت کے رضاکار اپنی مدد آپ کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں صفائی کررہے ہیں ،کراچی کے عوام تینوں جماعتوں کو دیکھ چکے ہیں ،اب آنے والے بلدیاتی انتخابات میں امانت دار اور دیانت دار قیادت کا انتخاب کریں تاکہ 30سال کی بند گلی کی سیاست اور بے شمار مسائل سے نجات حاصل کرسکیں ۔