لاڑکانہ، سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث 8 ملزمان گرفتار

184

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر لاڑکانہ پولیس نے مختلف علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث اور مطلوب 8 ملزمان کو گرفتار کرکے منشیات اور چوری کی گئی موٹرسائیکل برآمد کرکے مقدمات درج کرلیے ہیں۔ ولید پولیس نے دوران چیکنگ ضلع نوابشاہ کے 10 سے زائد سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث روپوش ملزم ریاض رند کو 3 کلو چرس سمیت، علی گوہرآباد پولیس نے دوران چیکنگ 2 ملزمان عامر جتوئی اور جمیل جتوئی کو ہیروئن اور چرس سمیت، حیدری پولیس نے دوران چیکنگ ملزم گلشن خروس کو بھنگ سمیت، مددگاربیس ٹو نے دوران چیکنگ تھانہ گڑہی خدابخش بھٹو پر مقدمے میں مطلوب 3 ملزمان ریاض، نذیر اور منظور بھٹو کو اور دڑی پولیس نے دوران چیکنگ مطلوب ملزم زاہد کھچی کو گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب ماہوٹا پولیس نے شہری ہمت علی کی چوری کی گئی موٹرسائیکل برآمد کرکے مالک کے حوالے کردی۔ لاڑکانہ کے بختاور پارک کے قریب تیز رفتار کار اور موٹر سائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں بہرام کے رہائشی نوجوان عارف مگسی اور ان کی بھانجی مونیہ مگسی شدید زخمی ہوئے جبکہ حادثے کے بعد کار ڈرائیور فرار ہوگیا، اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر زخمیوں کو علاج کے لیے چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ زخمیوں کے مطابق وہ بہرام سے لاڑکانہ شہر ڈاکٹر کے ہاں معائنے کے بعد اپنے گاؤں بہرام جا رہے تھے کہ بختاور پارک کے قریب تیز رفتار کار اور موٹرسائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے۔ لاڑکانہ کی عدالت نے منشیات کا مقدمہ ثابت نہ ہونے پر نوجوان کو بری کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ولید تھانہ کی پولیس کی جانب سے دائر 3 کلو چرس مقدمے کی سماعت ہوئی جہاں جرم ثابت نہ ہونے پر عدالت نے کیس میں نامزد کراچی گلشن معمار کے رہائشی نوجوان غلام اکبر گوپانگ کو بری کرنے کے احکامات جاری کیے۔ بری ہونے کے بعد نوجوان غلام اکبر نے بتایا کہ 10 سال قبل میں لاڑکانہ سے کراچی معمار منتقل ہوا جبکہ تین ماہ قبل قومی شناختی کارڈ بنوانے کے لیے لاڑکانہ آیا جہاں تھانہ ولید کی پولیس نے بے گناہ گرفتار کرکے 3 کلو چرس کا مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا۔