مقبوضہ کشمیر کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں امت مسلمہ کو پکار رہی ہیں،سراج الحق

425

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے ک ہ مقبوضہ کشمیر کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں امت مسلمہ کو پکار رہی ہیں، کشمیر صرف پاکستان کا نہیں ، پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ، سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کشمیر سے کرفیو اٹھانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں، 31 دن کے کرفیو سے کشمیر ی عوام گھروں میں محصور موت کے منہ میں جارہے ہیں اور شہدا کو قبرستانوں کے بجائے گھروں میں دفنانے پر مجبور ہیں۔ قرآن ہمیں حجروں میں بیٹھنے کے بجائے شریعت کے پیغام کو پوری دنیا تک پہنچانے کا حکم دیتاہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ اولیا اللہ کے درباروں سے امت کے اتحاد کو فروغ ملے بلکہ ملک کے دفاع کی تحریک بھی آگے بڑھے ۔ کروڑوں خدائوں کو ماننے والے ایک ہیں تو ایک خدا کو ماننے والے کیوں ایک نہیں ہوسکتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پاکپتن میں دربار بابا فرید گنج شکرچشتی ؒ کے گدی نشین دیوان عظمت مسعود چشتی اور دیوان احمد مسعود چشتی سے ملاقات کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ، علامہ ڈاکٹر عرفانی اور امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اولیا اللہ کے مزاروں سے وابستہ لاکھوں عاشقان رسول ؐ اور غلامان مصطفی ؐ مل کر باطل قوتوں کا مقابلہ اور ملک میں نظام مصطفیؐ کا نفاذ کر سکتے ہیں ۔ پاکستان جس نظریے پر بنا تھا اس کے فروغ کے لیے ہمیں مل کر چلنا اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ حضورؐ کی امت کو جوڑنا مقدس اور عظیم کام ہے اور مسلمانوں کے اتحاد کوتوڑنا بدترین اسلام دشمنی اور گناہ کبیرہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کو پھیلانے اور قیام پاکستان کی تحریک میں اولیا اللہ اور صوفیا کرام کا بڑا نمایاں کردار ہے ۔ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ مسئلہ صرف کشمیر کا نہیں بلکہ بھارت کے22 کروڑ مسلمانوں کی جانیں بچانے اور انہیں آر ایس ایس کے غنڈوں اور مودی سے محفوظ رکھنے کا ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آزادی ٔ کشمیر کی جنگ سری نگر میں نہ لڑی گئی تو پھر پورے خطے میں پھیل جائے گی اس لیے ضروری ہوگیا ہے کہ حکومت اچھل کود اور تقریروں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی 15 لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود اور ایل او سی پر کھڑی ہے ۔ کشمیر میں 300 بچیوں کو اغوا کرلیاگیاہے ، ہزاروں نوجوانوں کو اٹھا کر غائب کردیا گیا ہے ۔ مائیں بہنیں اور بیٹیاں ہمیں پکار رہی ہیں ۔کشمیر ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ ہم حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو آزاد کشمیر کی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے ۔ لاہور ڈیکلیریشن اور شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا جائے ، ایل او سی پر لگی باڑ کو گرایا جائے اور قوم کو کشمیر کی آزادی کا ایک واضح روڈ میپ دیا جائے۔