قرضے معاف کرنے کے مخالفوں نے 300 ارب کے قرضے معاف کردیئے،سراج الحق

654
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق پشاور میں تجارتی مرکز کے افتتاح کے بعد دعا مانگ رہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق پشاور میں تجارتی مرکز کے افتتاح کے بعد دعا مانگ رہے ہیں

پشاور( نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم قرضے معاف کرنے کی مخالفت کرتے رہے اور اب انہوں نے خود 300 ارب روپے کے قرضے معاف کیے ہیں۔ تبدیلی تبدیلی کا راگ الاپنے والوں کے دور حکومت میں ملک معاشی لحاظ سے سونامی کی رفتار سے نیچے گیا ہے۔ نااہل حکومت کی وجہ سے مسائل میں سونامی کی رفتار سے اضافہ ہواہے اور بیرونی قرضے ، افراط زر ، تجارتی خسارہ، مہنگائی اور بے روزگاری سونامی کی رفتار سے اوپر گئے ہیں۔ غریب ایک ہزار روپے بجلی کا بل ادا نہ کرے تو اس کا میٹر کاٹ دیا جاتاہے اور امیروں کے کروڑوں اربوں روپے کے قرضے معاف کردیے جاتے ہیں ۔یہ ظلم و استحصال کا نظام ہے جسے قوم مزید برادشت نہیں کرے گی۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوںنے پشاور میں تجارتی مرکز کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی پشاور عتیق الرحمن ، شبیر احمد خان ، سابق ایم این اے صابر حسین اعوان اور بحراللہ خان بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال کیاہے ، ہم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک اور ساتویں ایٹمی قوت ہیں لیکن کرپشن ، بد انتظامی اور قیادت کی غیر سنجیدگی نے معیشت کا بیڑا غرق کردیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے ایشیا میں تیسرا ملک ہے ۔ وزیراعظم نے معیشت کوبہتر بنانے اور عوام کو روزگار دینے کے لیے جن چیزوں کا اعلان کیا تھا ، ان کی قیمتوں میں بھی 14سے 35 فیصدتک اضافہ ہوچکاہے ۔ ادویات اور گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوچکاہے برآمدات سکڑ کر 28 ارب ڈالر اور درآمدات بڑھ کر 60 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں ۔ ٹیکسوں کا تمام بوجھ غریب پر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے پاس انسانی ترقی کا پروگرام نہیں ۔ ملک ایسے لوگوں کے ہتھے چڑھ گیاہے جو اپنی ذات سے آگے دیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ انہوںنے کہاکہ عوام مہنگائی ، بے روزگاری کے سونامی میں ڈوب گئے ہیں حکومت نے سودی نظام کو مزید مضبوط کیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر پر حکومت کی اچھل کود اور تقریروں کا کشمیریوں کو ابھی تک کچھ فائدہ نہیں ہوا۔ ایک ماہ کے کرفیو نے کشمیریوں کا زندہ رہنامشکل بنادیا ہے لیکن حکمران بیانات سے آگے نہیں بڑھ رہے ۔

x