حکومت کشمیر کی آزادی کیلئے عملی اقدامات کرے،ٹوئٹر اور فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا،سراج الحق

296

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہان ہے کہ حکومت کو کشمیر کی آزادی کیلئےعملی اقدامات کرنے ہوں گے، اب ٹوئٹر اور فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا،اب جہاد کرنا ہوگا اور جہادیوں کے ٹولے روانہ کرنے ہوں گے۔

شاہراہ فیصل پرجماعت اسلامی کے کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سرج الحق نے کہا کہ میں کشمیر ملین مارچ میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں اور لوگوں  کی شرکت پر ان کا شکر گذار ہوں،آج اہلیان کراچی نے ثابت کر دیا کہ پورا شہر جاگ رہا ہے،آج شدید بارش میں جس طرح سے کشمیر مارچ میں خواتین بچوں اور بزرگوں نے جس طرح  شرکت کی وہ قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام نے آج جموں کشمیر آزاد کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کوپیغام دیا ہے کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں،پوری پاکستان قوم بیدار ہو چکی ہے،کراچی امت مسلمہ کی وہ طاقت ہے جس پر اہل کشمیر اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمان فخر کرتے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانچ اگست کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو یونین کا حصہ بنایا،ہم اس بھارتی اقدام کی مذمت کرتےہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرے۔انہوں نے کہاکہ اس مشکل وقت میں  ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم جاگ رہے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں،انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کی قیادت کو اسیر کیا ہم ان کی پشت پر کھڑے ہیں، ہم ان کی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، ہماری لڑائی دفعہ 370 کی بحالی نہیں کشمیر کی آزادی کی لڑائی ہے ہمارا مقصد مقبوضہ کشمیر کی آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور اسے کاٹا جارہا ہے، لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کشمیر اب ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،یہ جنگ ہمیں جیتنی ہو گی،ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں،وہ کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ انڈیا کے مسلمانوں کے تحفظ کیلئے بھی ہے،مودی بھارت میں مساجد کو نشانہ بنانے کا سوچ رہا ہے،مودی کہتا ہے کہ بھارت میں مساجدوں کو ختم کیا جائے گا،مودی یہ کرنے سے قبل تاریخ دیکھے سومنات کا مندر کس نے تباہ کیا،مودی سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر تم کو آر ایس ایس کت غنڈوں ہر فخر ہے تو ہم بھی غزنوی کی اولاد ہیں۔

انہوں نے کہا بھارت میں بھی اب مودی کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، 14 اگست کو ہندوستان کے اندر ہاکستان کے جھنڈے لہرائے گئے، وہاں کے طلبہ نے بھی اب پاکستان کے پرچم لہرائے ہیں،بھارت کے کئی ٹکرےہونے والے ہیں اور کئی پاکستان بنیں  گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمیںامریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی ثالثی قبول نہیں ہے،جو شخص دن میں کئی جھوٹ بولتا ہے اور یوٹرن لیتا ہو اس کی بات پر کیسے یقین کیا جاسکتا ہے، وزیر اعظم ٹرمپ ثالثی کی پیشکش پر ایسے خوش ہوکر آئے جیسے کشمیر فتح کرلیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی اعلان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان،پاکستان کی لڑائی اگر سری نگر میں نہ لڑی گئی تو پھر یہ لڑائی اسلام آباد میں ہو گی، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ ختم کردےاورایل او سی ہر جو باڑ لگائی گئی ہے اسےبھی  ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اب ٹیلی فون سے کام نہیں چلے گا، حکومت کو کشمیر کی آزادی کیلئےعملی اقدامات کرنے ہوں گے، اب ٹوئٹر اور فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا،اب جہاد کرنا ہوگا اور جہادیوں کے ٹولے روانہ کرنےہوں گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مودی سے حساب لینا ہوگا،اب ہم اورانتظار نہیں کر سکتے ہماری ماں بہنوں کی عصمت دری ہو رہی ہے،میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں وقت کے ٹیپو سلطان بنیں میر جعفر نہ بنیں،ہم نہ ڈرنے والے ہیں نہ رکنے والے ہیں۔