لاہور(نمائندہ جسارت) عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کی جایداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔احتساب عدالت کے جج ملک امیر محمد خان نے نیب کی جانب سے سلمان شہباز کی جایداد قرقی کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی۔نیب نے عدالت میں موقف اپنایا کہ سلمان شہباز گرفتاری کے ڈر سے فرار ہو چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی ٹیم نے لاہور میں سلمان شہباز کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن سلمان شہباز موجود نہیں تھے۔نیب کی عدالت سے استدعا کی کہ سلمان شہباز نیب تحقیقات میں شامل نہیں ہو رہے لہذا جایداد ضبط کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے قومی احتساب بیورو کی استدعا منظور کرتے ہوئے سلمان شہباز کی جایداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔دوسری جانب عدالت نے شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔دریں اثناء احتساب عدالت نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔لاہور کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج جواد الحسن نے گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت کی۔راجا پرویز اشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل بیماری کے باعث پیش نہیں ہوسکتے تاہم عدالت نے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے راجا پرویز اشرف کی حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد کردی۔عدالت نے کہا کہ راجا پرویز اشرف کا کیس حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، انہیں عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا۔عدالت نے سابق وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔