اسلام آباد(اے پی پی)قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کو بتایا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی نے جعلی بینک اکائونٹس اسکینڈل میں سابق صدرمملکت آصف علی زرداری، فریال تالپور، عبدلغنی مجید،یونس قدوائی اورحسین لوائی سمیت دیگر بدعنوان عناصر کے خلاف بدعنوانی کے 6 ریفرنس دائر کیے ہیں اور13 ارب روپے سے زاید رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی ہے،41 ملزموں کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں،21انکوائریاں اور 12 انویسٹی گیشن جاری ہیں، نیب راولپنڈی نے تقریباً 51 ارب 46لاکھ روپے سے زاید مالیت کی املاک منجمد کی ہے۔یہ بات چیئرمین نیب کو نیب راولپنڈی کے دورے کے موقع پر بتائی گئی۔ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی اور ان کی ٹیم نے چیئرمین نیب کو جعلی بینک اکائونٹس اسکینڈل کیس سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران کسی دبائو کوخاطر میں لائے بغیر بلاخوف وخطر کام کریں۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ تمام مقدمات ملزمان کے سماجی رتبے کو دیکھے بغیر میرٹ پر نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب افسران بااثر افراد کے خلاف وائٹ کالر کرائم کے مقدمات نمٹا رہے ہیں تاہم ہر ملزم کا احترام کیا جائے اور اسے اس پر لگائے گئے الزامات پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے پورا موقع فراہم کیا جائے۔چیئرمین نیب نے پولیس کلچر کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کہا کہ افسران اپنے مقدمات سے متعلق انتہائی صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں اور مقدمات کو مقررہ وقت میں منطقی انجام تک پہنچانا یقینی بنائیں تاکہ انصاف کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی سربراہی میں نیب راولپنڈی کی کارکردگی کو سراہا اور مقدمات کی پیش رفت پر اطمینان ظاہر کیا۔ چیئرمین نیب نے نیب افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے اختیارات کو منصفانہ انداز میں استعمال کریں تاکہ انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے نیب راولپنڈی کے پراسیکیوشن ونگ کو ہدایت کی کہ وہ مقدمات کے تمام قانونی پہلوئوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمات کی تیاری کریں تاکہ عدالت میں شواہد کی ساکھ برقرار رہے۔